دوسرا آدمی
یہ پاکستانیوں کے لیے رہنمائی، خود داری اور عزت کے حوالے سے شاندار تقریر تھی۔
دو آدمیوں نے زوردار بیانات دیے ہیں۔
آپ منور حسن اور الطاف حسین کی بات کررہے ہیں۔
ان پر تھوڑی دیر بعد بات کریںگے۔
پھر آپ ابھی کس کی بات کررہے ہیں؟
میں چوہدری نثار اور عمران خان کی بات کررہا ہوں۔
ان دونوں نے کہاں بیانات دیے ہیں۔
اسمبلی میں ان دونوں کی تقاریر زوردار تھیں۔
کیا تھا۔ صرف طالبان کی حمایت تھی۔
طالبان کی نہیں یہ پاکستان کی طرف داری تھی۔
حکیم اﷲ محسود کے جاں بحق ہونے پر دونوں نے بات کی ہے۔
اسے غلط وقت پر مارا گیا۔
اس پر انعام رکھا گیا تھا۔
جب مذاکرات میں ایک دن رہ گیا تب مارا گیا۔
آج یا کل کیا فرق پڑتا ہے؟
چوہدری نثار نے کہاکہ یہ آدمی کا نہیں بلکہ مذاکرات کا قتل ہے۔
اس نے بھی تو بہت سے پاکستانی مارے ہیں۔
ہم ایک آدمی کی اچھائی اور برائی پر بحث نہیں کررہے۔
پھر کس پر بحث کررہے ہیں؟
ہم کہہ رہے ہیں کہ جب پاکستان امن کی جانب بڑھ رہا تھا تب امریکیوں نے اس پر ڈرون گرایا۔
ابھی تو کچھ شروع نہیں ہوا تھا۔
ہورہا تھا لیکن امریکا نے غلط وقت پر اہم آدمی کو مارا۔
انھوں نے کبھی ڈرون بند کرنے کی تو بات نہیں کی۔
جب بھی ہم طالبان سے امن کی بات کرتے ہیں تو امریکا رنگ میں بھنگ ڈال دیتا ہے۔
وہ بھی تو امریکیوں کو مار رہے ہیں۔
امریکی اپنے ملک میں محفوظ ہیں اور ہم تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
یہ تو مشرف حکومت سے سلسلہ چل رہا ہے۔
یہی بات تو عمران نے اسمبلی میں کہی۔
کیا کہا ہے کپتان نے؟
ان کی تقریر پارلیمانی تاریخ کی شاندار تقریر تھی۔
آپ تو بس ویسے ہی عمران کی حمایت پر ہر دم تیار رہتے ہیں۔
یہ پاکستانیوں کے لیے رہنمائی، خود داری اور عزت کے حوالے سے شاندار تقریر تھی۔
لیکن مخالفت بھی تو ہوئی ہوگی۔ شاید مولانا فضل الرحمن نے کی... ایک آدمی کی تقریر دوسرے نے سراہا۔
کس نے کس کی تقریر کی تعریف کی؟
عمران نے چوہدری نثار کی تقریر کی تعریف کی۔
حالانکہ خان صاحب بہت مخالف ہیں چوہدری صاحب کے۔
پاکستان کی خاطر ہمیں ایک ہونا ہوگا۔ وہ مولانا سے بھی ملنے کو تیار ہیں تاکہ قوم ایک فیصلہ کرسکے۔
یہ بات بھی عمران نے کہی ہوگی کہ امریکیوں کو سبق سکھانے کو ہم ایک ہوجائیں۔
بالکل! عمران نے یہی کہا کہ ہمیں ان کی سپلائی بند کردینی چاہیے۔
اس سے کیا ہوگا؟
جو ہم کرسکتے ہیں وہ ہمیں ضرور کرنا چاہیے۔
نیٹو سپلائی بند کرنے سے کیا ہوگا؟ ن لیگ تو مخالفت کررہی ہے، چوہدری نثار اور عمران کی بات ایک تو نہیں۔
امریکا پر دبائو پڑے گا اگر سپلائی بند کردی جائے۔
اس سے پہلے سلالہ حملے کے بعد بھی سپلائی بند کی گئی تھیں لیکن کیا ہوا؟
سلالہ حملے کے بعد بھی سپلائی بند کی گئی تھیں۔ لیکن بہت فرق پڑا۔ جب ریمنڈ ڈیوس ہماری قید میں تھا تب بھی کوئی ڈرون نہیں گرایا گیا تھا۔
آپ کا مطلب ہے کہ دونوں آدمی ایک ہی بات سوچ رہے ہیں۔
بالکل خان اور چوہدری کی تقاریر سے تو یہی لگ رہا ہے۔
وہ دو آدمی تو بالکل الگ باتیں کررہے ہیں۔
کون سے دو آدمی؟
منور حسن اور الطاف حسین۔
اچھا ہاں۔ منور حسن نے حکیم اﷲ محسود کو شہید کہا ہے اور الطاف حسین نہیں مان رہے۔
یہ تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کون شہید ہے اور کون شہید نہیں ہے۔
بھٹو صاحب کے معاملے پر بھی یہی بحث چلی تھی۔
ہاں! انھیں تو سپریم کورٹ نے مقدمہ قتل کے الزام میں سزائے موت دی تھی۔
لوگ نہیں مان رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ''عدالتی قتل'' تھا۔
مجھے یاد ہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی تھی۔
عدالت کا فیصلہ کیا تھا؟
عدالت عالیہ نے کہا کہ شہید کا فیصلہ انسان نہیں اﷲ تعالیٰ کرتے ہیں۔ دنیا میں آپ کی مرضی جو کہتے رہیں۔
لوگ تو بھگت سنگھ کو بھی شہید کہتے ہیں۔
بھارت کے کانگریسی مسلمان تو اندرا گاندھی کو بھی شہید کہتے تھے۔ آپ کسی کی زبان تو نہیں پکڑسکتے۔
خیر۔ یہ بتائیں کہ ہم پاکستانی ڈرون حملوں اور طالبان کے مسئلے پر ایک ہوجائیںگے۔
عمران نے تو کہا ہے لیکن امریکا نہیں ہونے دے گا۔
کیا مطلب؟
اس کے طوطے ڈالر کی چوری کھاکر امریکی بولی میں ٹرٹرائیں گے۔
اس کا مطلب ہوا کہ ہم کبھی متحد نہیں ہوسکیںگے؟
مشکل لگ رہا ہے۔ سپر پاور نے اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔
اسمبلی میں چوہدری نثار اور عمران خان تو ایک ہی بات کرتے نظر آئے۔
ہاں یہ دو آدمی تھے لیکن منور حسن اور الطاف حسین الگ الگ بات کرتے دکھائی دیے۔
اس کا مطلب ہے کہ پاکستانی کبھی ہم آواز ہوکر ایک خیال کے نہیں ہوں گے۔
امریکا تو نہیں چاہے گا کہ پاکستانی اس کی غلامی سے نکلیں۔ آپ نے بلاول کا بیان نہیں پڑھا۔
امریکا کیا کرے گا؟
وہ ہمیشہ دوسرا آدمی کھڑا کرے گا۔
کیا مطلب؟
پہلے آدمی کے مقابل دوسرا آدمی۔
آپ منور حسن اور الطاف حسین کی بات کررہے ہیں۔
ان پر تھوڑی دیر بعد بات کریںگے۔
پھر آپ ابھی کس کی بات کررہے ہیں؟
میں چوہدری نثار اور عمران خان کی بات کررہا ہوں۔
ان دونوں نے کہاں بیانات دیے ہیں۔
اسمبلی میں ان دونوں کی تقاریر زوردار تھیں۔
کیا تھا۔ صرف طالبان کی حمایت تھی۔
طالبان کی نہیں یہ پاکستان کی طرف داری تھی۔
حکیم اﷲ محسود کے جاں بحق ہونے پر دونوں نے بات کی ہے۔
اسے غلط وقت پر مارا گیا۔
اس پر انعام رکھا گیا تھا۔
جب مذاکرات میں ایک دن رہ گیا تب مارا گیا۔
آج یا کل کیا فرق پڑتا ہے؟
چوہدری نثار نے کہاکہ یہ آدمی کا نہیں بلکہ مذاکرات کا قتل ہے۔
اس نے بھی تو بہت سے پاکستانی مارے ہیں۔
ہم ایک آدمی کی اچھائی اور برائی پر بحث نہیں کررہے۔
پھر کس پر بحث کررہے ہیں؟
ہم کہہ رہے ہیں کہ جب پاکستان امن کی جانب بڑھ رہا تھا تب امریکیوں نے اس پر ڈرون گرایا۔
ابھی تو کچھ شروع نہیں ہوا تھا۔
ہورہا تھا لیکن امریکا نے غلط وقت پر اہم آدمی کو مارا۔
انھوں نے کبھی ڈرون بند کرنے کی تو بات نہیں کی۔
جب بھی ہم طالبان سے امن کی بات کرتے ہیں تو امریکا رنگ میں بھنگ ڈال دیتا ہے۔
وہ بھی تو امریکیوں کو مار رہے ہیں۔
امریکی اپنے ملک میں محفوظ ہیں اور ہم تباہ و برباد ہورہے ہیں۔
یہ تو مشرف حکومت سے سلسلہ چل رہا ہے۔
یہی بات تو عمران نے اسمبلی میں کہی۔
کیا کہا ہے کپتان نے؟
ان کی تقریر پارلیمانی تاریخ کی شاندار تقریر تھی۔
آپ تو بس ویسے ہی عمران کی حمایت پر ہر دم تیار رہتے ہیں۔
یہ پاکستانیوں کے لیے رہنمائی، خود داری اور عزت کے حوالے سے شاندار تقریر تھی۔
لیکن مخالفت بھی تو ہوئی ہوگی۔ شاید مولانا فضل الرحمن نے کی... ایک آدمی کی تقریر دوسرے نے سراہا۔
کس نے کس کی تقریر کی تعریف کی؟
عمران نے چوہدری نثار کی تقریر کی تعریف کی۔
حالانکہ خان صاحب بہت مخالف ہیں چوہدری صاحب کے۔
پاکستان کی خاطر ہمیں ایک ہونا ہوگا۔ وہ مولانا سے بھی ملنے کو تیار ہیں تاکہ قوم ایک فیصلہ کرسکے۔
یہ بات بھی عمران نے کہی ہوگی کہ امریکیوں کو سبق سکھانے کو ہم ایک ہوجائیں۔
بالکل! عمران نے یہی کہا کہ ہمیں ان کی سپلائی بند کردینی چاہیے۔
اس سے کیا ہوگا؟
جو ہم کرسکتے ہیں وہ ہمیں ضرور کرنا چاہیے۔
نیٹو سپلائی بند کرنے سے کیا ہوگا؟ ن لیگ تو مخالفت کررہی ہے، چوہدری نثار اور عمران کی بات ایک تو نہیں۔
امریکا پر دبائو پڑے گا اگر سپلائی بند کردی جائے۔
اس سے پہلے سلالہ حملے کے بعد بھی سپلائی بند کی گئی تھیں لیکن کیا ہوا؟
سلالہ حملے کے بعد بھی سپلائی بند کی گئی تھیں۔ لیکن بہت فرق پڑا۔ جب ریمنڈ ڈیوس ہماری قید میں تھا تب بھی کوئی ڈرون نہیں گرایا گیا تھا۔
آپ کا مطلب ہے کہ دونوں آدمی ایک ہی بات سوچ رہے ہیں۔
بالکل خان اور چوہدری کی تقاریر سے تو یہی لگ رہا ہے۔
وہ دو آدمی تو بالکل الگ باتیں کررہے ہیں۔
کون سے دو آدمی؟
منور حسن اور الطاف حسین۔
اچھا ہاں۔ منور حسن نے حکیم اﷲ محسود کو شہید کہا ہے اور الطاف حسین نہیں مان رہے۔
یہ تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کون شہید ہے اور کون شہید نہیں ہے۔
بھٹو صاحب کے معاملے پر بھی یہی بحث چلی تھی۔
ہاں! انھیں تو سپریم کورٹ نے مقدمہ قتل کے الزام میں سزائے موت دی تھی۔
لوگ نہیں مان رہے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ''عدالتی قتل'' تھا۔
مجھے یاد ہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی تھی۔
عدالت کا فیصلہ کیا تھا؟
عدالت عالیہ نے کہا کہ شہید کا فیصلہ انسان نہیں اﷲ تعالیٰ کرتے ہیں۔ دنیا میں آپ کی مرضی جو کہتے رہیں۔
لوگ تو بھگت سنگھ کو بھی شہید کہتے ہیں۔
بھارت کے کانگریسی مسلمان تو اندرا گاندھی کو بھی شہید کہتے تھے۔ آپ کسی کی زبان تو نہیں پکڑسکتے۔
خیر۔ یہ بتائیں کہ ہم پاکستانی ڈرون حملوں اور طالبان کے مسئلے پر ایک ہوجائیںگے۔
عمران نے تو کہا ہے لیکن امریکا نہیں ہونے دے گا۔
کیا مطلب؟
اس کے طوطے ڈالر کی چوری کھاکر امریکی بولی میں ٹرٹرائیں گے۔
اس کا مطلب ہوا کہ ہم کبھی متحد نہیں ہوسکیںگے؟
مشکل لگ رہا ہے۔ سپر پاور نے اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔
اسمبلی میں چوہدری نثار اور عمران خان تو ایک ہی بات کرتے نظر آئے۔
ہاں یہ دو آدمی تھے لیکن منور حسن اور الطاف حسین الگ الگ بات کرتے دکھائی دیے۔
اس کا مطلب ہے کہ پاکستانی کبھی ہم آواز ہوکر ایک خیال کے نہیں ہوں گے۔
امریکا تو نہیں چاہے گا کہ پاکستانی اس کی غلامی سے نکلیں۔ آپ نے بلاول کا بیان نہیں پڑھا۔
امریکا کیا کرے گا؟
وہ ہمیشہ دوسرا آدمی کھڑا کرے گا۔
کیا مطلب؟
پہلے آدمی کے مقابل دوسرا آدمی۔