
ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ایران میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ آئی، صدر حسن روحانی اور پاسدران انقلاب کے کمانڈر کی جانب سے امریکا سے بدلہ لینے کی دھمکی دی گئی ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ پہلے ہی ایک بیان میں امریکی حملے کو دہشت گردی اور عراقی کی سالمیت میں مداخلت قرار دے چکا ہے تاہم اب انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر امریکا کی جانب سے سخت بیانات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی پرحملے کے بعد امریکا نے خطے میں اپنی موجودگی کے خاتمے کا آغاز کر دیا ہے۔
24 hrs ago, an arrogant clown— masquerading as a diplomat— claimed people were dancing in the cities of Iraq.
— Javad Zarif (@JZarif) January 4, 2020
Today, hundreds of thousands of our proud Iraqi brothers and sisters offered him their response across their soil.
End of US malign presence in West Asia has begun. pic.twitter.com/eTDRyLN11c
اپنی ٹوئٹ میں ایرانی وزیرخارجہ نے عراق میں جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے کی تصاویر بھی شیئر کیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے جب کہ انہوں نے لکھا کہ ''سفارتکار کے روپ میں مسخرے نے جنرل قاسم کی موت پر عراق میں جشن منانے اور خوشی سے رقص کرنے کا ذکر کیا لیکن لاکھوں عراقی بھائیوں نے ان کے جنازے میں شرکت کرکے انہیں بھرپور جواب دے دیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔