ملا فضل اللہ کی تقرری سے پاکستان میں امن وسلامتی کو شدید خطرہ ہے غیر ملکی میڈیا

ملا فضل اللہ کے چناؤ سے طالبان اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات کے دروازے بند ہوگئے ہیں، برطانوی نشریاتی ادارہ

کالعدم تحریک طالبان کا نو منتخب امیر نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان اور امریکا کے لئے بھی بہت بڑا سیکیورٹی چیلنج ہوگا، امریکی میڈیا۔ فوٹو: فائل

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملا فضل اللہ کے طالبان کے نئے امیر منتخب ہونے سے پاکستان میں امن وسلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ملا فضل اللہ کے چناؤ سے طالبان اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات کے دروازے بند ہوگئے ہیں اور پاکستان میں خونریزی کا ایک نیا دور شروع ہونے جارہا ہے جبکہ برطانیہ کا معروف اخبار ''دی گارڈین'' لکھتا ہے کہ شدت پسند ملا فضل اللہ کے امیر منتخب ہونے سے پاکستانی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔


دوسری جانب امریکی اخبار ''واشنگٹن پوسٹ'' اور ''نیو یارک ٹائمز'' کا بھی کہنا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کا نو منتخب امیر نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان اور امریکا کے لئے بھی بہت بڑا سیکیورٹی چیلنج ہوگا جس کے باعث خطے میں امن کی فضا قائم کرنا تقریبا ناممکن ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار جماعت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بالخصوص کڑے امتحان سے گزرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ طالبان شوریٰ نے حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد گزشتہ روز سوات میں طالبان کمانڈر ملا فضل اللہ کو کالعدم تحریک طالبان کا نیا امیر منتخب کیا تھا جس کے بعد انہوں نے حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے اور بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story