حکومت کی کوشش رنگ لے آئی اپوزیشن سینیٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر رضامند

چوہدری نثار کی جانب سے سینیٹ میں پیش کئے گئے اعداد وشمار پر نظر ثانی کی جائے گی، اسحاق ڈٓار


ویب ڈیسک November 08, 2013
حکومت بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لئے الیکشن کمیشن کو تمام درکار فنڈز دینے کے لئے تیار ہے تاہم وہ خود چھپائی کے معاملے میں نہیں پڑے گی، اسحاق ڈار کی ایک بار پھر وضاحت۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

حکومت کی 3 دن کی کوشش کے بعد متحدہ اپوزیشن سینیٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر رضامند ہوگئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر متحدہ اپوزیشن کا مسلسل تیسرے دن احتجاجی اجلاس جاری تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات پرویز رشید اپوزیشن کو منانے پہنچ گئے، اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ذمہ داری سونپے جانے پر پرویز رشید کے ہمراہ اپوزیشن کے پاس آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ اپوزیشن کا مسئلہ سنجیدگی سے حل کرنا چاہتے ہیں اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے سینیٹ میں پیش کئے گئے اعداد وشمار پر نظر ثانی کی جائے گی۔

اسحاق ڈار کا ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت پیپرز کی چھپائی کے لئے الیکشن کمیشن کو تمام درکار فنڈز دینے کے لئے تیار ہے تاہم وہ خود چھپائی کے معاملے میں نہیں پڑے گی کیونکہ اس سے انتخابات کی شفافیت کا مسئلہ پیدا ہوگا اور اگر جلدی میں بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کا کام نجی شعبے کو دیا گیا تو بھی اعتراضات ہوں گے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر اطلاعات اور وزیر خزانہ ہمیں منانے کے لئے تشریف لائے اور تینوں معاملات کی انہوں نے خود وضاحت کردی، پہلا یہ کہ انہیں وزیر اعظم نے خصوصی طور پر اپوزیشن کو منانے کے لئے بھیجا ہے تاکہ معاملے کو سلجھایا جاسکے، دوسرا یہ کہ وزیر داخلہ کے متنازع جواب پر نظر ثانی کی جائے گی اور تیسرا یہ کہ بلیغ الرحمان کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا ایڈیشنل چارج دے دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن نے 30 اکتوبر کے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب ڈرون حملے اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے غلط اعدادو شمار پیش کرنے اور برے رویے کے بعد اس وقت تک اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا کہ جب تک وزیر داخلہ اپنا ریکارڈ درست نہیں کرلیتے اور اپنا جواب واپس نہیں لے لیتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں