حکیم اللہ محسود امریکا کیخلاف جہاد میں مصروف تھا اس لئے وہ ’’شہید‘‘ ہے سید منورحسن

ڈرون حملے حکومت کی مرضی سے ہورہے ہیں اور انہی کے باعث طالبان سے مذاکرات کا عمل شدید متاثر ہوا، منور حسن

آصف زرداری کی حکومت نے جو کچھ کرکے 5 سال میں ذلت کمائی وہ موجودہ حکومت نے صرف 6 ماہ میں کر دکھایا، منور حسن فوٹو: ایکسپریس/فائل

جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے امیر حکیم اللہ محسود امریکا کے خلاف جہاد میں مصروف تھا اس لئے اسے شہید کا درجہ حاصل ہے۔


ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ ڈرون حملے حکومت کی مرضی سے ہورہے ہیں جن سے کئی بے گناہ افراد مارے جارہے ہیں اور انہی کے باعث طالبان سے مذاکرات کا عمل شدید متاثر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صورتحال کی سنگینی کو سمجھ نہیں رہی اور امن وامن قائم کرنے اور مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نظر نہیں آرہی، سابق صدر آصف زرداری کی حکومت نے جو کچھ 5 سال کرکے رسوائی حاصل کی وہ موجودہ حکومت نے وہ صرف 6 ماہ میں کر دکھایا اور عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا۔

سید منور حسن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات انتہائی اہم ہیں لیکن سپریم کورٹ اسے انا کا مسئلہ نہ بنائے، پارلیمنٹ میں انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد منظور کی گئی ہے اور اگر پارلیمنٹ غلط بھی ہے تو بھی اس کی رائے کا احترام ہونا چاہئے۔
Load Next Story