بھارت میں مسلمانوں کے معاشی قتل کے بعد ان کے جائیداد خریدنے پربھی پابندی

مسلمانوں کیساتھ امتیازی سلوک کےواقعات عام بات ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہےکہ اس طرح کوئی اشتہارجاری کیا گیا ہو،سماجی کارکن


ویب ڈیسک November 08, 2013
شبانہ اعظمی نے بھی ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے بھارت میں جائیداد کی خریدوفروخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔. فوٹو: فائل

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی تازہ ترین مثال ممبئی میں سامنے آئی ہے جہاں جائیداد کی خرید و فروخت کے اشتہارات میں مسلمانوں کو خریداری کے لیے رجوع نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

بھارت میں جائیداد کی خرید و فروخت کی 99 ایکڑ ویب سائٹ پر حال ہی میں جاری ہونے والے فلیٹ کے ایک اشتہار میں واضح الفاظ میں یہ لکھا گیا کہ مسلمان خریدار زحمت نہ کریں، میڈیا پر خبر سامنے آنے کے بعد ویب سائٹ سے مذکورہ اشتہار کو تو ہٹا دیا گیا لیکن اب بھی ویب سائٹ پر کئی ایسے اشتہار موجود ہیں جن میں صاف لکھا گیا تھا کہ مکان یا فلیٹ مسلمانوں کو نہیں دیا جائے گا۔

مہاراشٹر کے اقلیتی کمیشن کے چیرمین مناف حکیم نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں انہیں اس طرح کی کئی شکایتیں موصول ہوئی ہیں اور کمیشن اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس ایجنٹ کے خلاف کیا کارروائی کی جا سکتی ہے جس نے یہ اشتہار شائع کیا تھا، سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ اس قسم کے امتیازی سلوک کے واقعات عام بات ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کھل کر کوئی اشتہار جاری کیا گیا ہو۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والی مسلم اداکارہ شبانہ اعظمی نے بھی ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے بھارت میں جائیداد کی خریدوفروخت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔