حکومت ٹک ٹاک سے بنی ہے اور اسی سے ہی گرے گی سعید غنی

حریم اور ترمیم کا فرق شہریار آفریدی سے پوچھا جائے، وزیر اطلاعات سندھ

اللہ خیر کرے ابھی تو کچھ وزراء کی ٹک ٹاک آئی ہیں آگے دیکھتے ہیں، سعید غنی فوٹو: فائل

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ یہ ٹک ٹاک حکومت ہے جو ٹک ٹاک سے بنی ہے اور ٹک ٹاک سے ہی گرے گی۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اسمبلی کے کل ارکان کی تعداد کے 11 فیصد ہی کابینہ کا حصہ بنتے ہیں اور صوبہ سندھ میں یہ تعداد 18 وزراء کی بنتی ہے جب کہ پنجاب میں ارکان کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث وہاں وزراء کی تعداد زیادہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں وزرا کے پاس ایک سے زیادہ قلمدان کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس بھی مختلف محکموں کے قلمدان ہیں۔


صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اگر ایک ہزار یا 5 ہزار یا دس ہزار لوگ ایسے ہیں جو اس کے مستحق نہیں ہیں اور فائدہ اٹھا رہے ہیں تو اس کی وجہ سے آٹھ لاکھ خاندانوں کو اس سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

سعید غنی نے کہا کہ یہ حکومت ہی ٹک ٹاک حکومت ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ان نااہل اور نالائق وزراء کا مقصد حیات ہی ایک ہے کہ روزانہ ایک ویڈیو بنائیں، اسے وائرل کریں اور شام کو اس پر 50 ہزار لائیک آجائیں تو پارٹی منائیں۔ اللہ خیر کرے ابھی تو کچھ وزراء کی ٹک ٹاک آئی ہیں آگے دیکھتے ہیں۔ یہ "ٹک ٹاک حکومت ہے، جو ٹک ٹاک سے بنی ہے اور ٹک ٹاک سے ہی گرے گی"۔ حریم اور ترمیم کا فرق شہریار آفریدی سے پوچھا جائے کیونکہ انہوں نے ہی کہا ہے کہ فوٹیج اور ویڈیو میں فرق ہے اور اس سے بہتر حریم اور ترمیم کا فرق کوئی اور نہیں بتا سکتا۔
Load Next Story