تھرکےکوئلے سے توانائی بحران پرقابو پایا جاسکتا ہے اعجازخان

100ملین ٹن مائننگ پلانٹ تشکیل دیا جائے، کانفرنس سے ماہرین کا خطاب

چین اور بھارت کی طرح کوئلے کے ذریعے 60فیصد بجلی پیدا کر سکتے ہیں، ماہرین۔ فوٹو: فائل

تھر کول انرجی بورڈ کے سیکریٹری اعجاز احمد خان نے کہا کہ دنیا میں کم معیار کے کوئلے سے بھی توانائی کے بحران پر قابو پالیا گیا لیکن افسوس کہ ہم تھر کے اعلیٰ معیار کے کوئلے سے بھی استفادہ حاصل نہ کر سکے۔

مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کی جانب سے منعقدہ پہلی بین الاقوامی کول کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تھر میں دنیا کا ساتواں بڑاکوئلے کا ذخیرہ ہے جس سے ملک اور صوبے میں نہ صرف توانائی بحران پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ صوبہ سندھ اور پاکستان میں ترقی کے بڑے مواقع پیدا ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تھر کول پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کیلیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔




اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ سیاسی اداروں کے ساتھ مل کر ہم تھر کول منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتے ہیں اور اپنے ہمسائے ممالک چین اور بھارت کی طرح کوئلے کے ذریعے 60فیصد بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر برطانیہ، بنگلادیش، جاپان، اور چین اور ترکی سے آئے ہوئے ماہرین نے تھر کول کو دنیا کا ایک عظیم ذخیرہ قرار دیا، ماہرین نے اپنی سفارشات میں کہا کہ تھر میں 100ملین ٹن مائننگ کا پلانٹ تشکیل دیا جائے اور بدین میں بھی مائننگ کی جائے۔ کانفرنس میں مختلف ٹیکنیکل سیشن ہوئے جس میں ملکی اور بین الاقوامی ماہروں نے اپنے تحقیقی پیپر پیش کیے۔
Load Next Story