ٹنڈوالہیارمیں حلقہ بندیاں غیر فطری ہیں سٹی الائنس آج ہڑتال کا اعلان

متحدہ نے حمایت کر دی،پی پی کے ایما پر لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، رہنماؤں کی پریس کانفرنس

ہفتے کے روز ٹنڈوالہیارکے شہری غیرقانونی حلقہ بندیوں کے حوالے سے من مانیوں کیخلاف تاریخی ہڑتال کرینگے۔ فوٹو: فائل

ٹنڈوالہیار کی مختلف سیاسی وسماجی شخصیات اورسابق ناظمین وکونسلروں پر مشتمل سٹی الائنس نے میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہیار کی غیر فطری حلقہ بندیوں کیخلاف آج ہفتہ کو شہر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

سٹی الائنس کے رہنما شبیراحمدشاہ کا دیگر کے ہمراہ حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ضلعی نظام حکومت کے تحت ٹنڈوالہیار کی میونسپل ایڈمنسٹریشن 4 یونین کونسلوں پر مشتمل تھی لیکن سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ٹنڈوالہیار سٹی کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دیتے ہوئے19 وارڈ قائم کیے گئے ہیں، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس ایکٹ کے تحت شہری اور دیہی علاقوں کیلیے الگ الگ نظام متعارف کرائے گئے ہیں لیکن پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے ایما پر ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہیار، اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر عملے نے ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹنڈوالہیار میونسپل کمیٹی کی حدبندی اور اس میں شامل وارڈز کی حلقہ بندی جان بوجھ کر اس طریقے سے کی ہے۔

جس سے مخصوص سیاسی ٹولے کو فائدہ پہنچے، اس حوالے سے نہ صرف محکمہ بلدیات کی گائیڈ لائنز کو نظر انداز کردیا گیا بلکہ حلقہ بندی کی بنیاد 1998کی مردم شماری میں بھی ہیر پھیر کی گئی ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت میونسپل کمیٹی شہری حدود پر مشتمل علاقوں میں قائم کی جاسکتی ہے۔




لیکن ڈپٹی کمشنر نے میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہیار میں شہری علاقوں کے ساتھ مختلف دیہوں دیہہ ٹنڈوالہیار، دیہہ گھاب، دیہہ ناہیکی اور دیہہ ماریجی بھی شامل کردی ہیںجو ایک جانب دیہی عوام کے حق پرڈاکہ ڈالا گیا ہے تو دوسری جانب شہری عوام جنہیں پہلے ہی صفائی اور دیگر بلدیاتی سہولتوں کے حصول میںمشکلات ہیں انہیں ایک نئے امتحان میں ڈالنے کی کوشش ہے۔

انھوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کیخلاف اعتراضات کی سماعت کے دوران کمشنر حیدرآباد ڈویژن نے5 نومبر کو فیصلہ سناتے ہوئے حلقہ بندی کے عمل کا ازسر نو جائزہ لینے اور معترضین سے مشاورت کرنیکی ہدایت کی تھی لیکن ڈپٹی کمشنر نے اپیلٹ اتھارٹی کے فیصلے کو ہوا میں اڑادیا اور 3 روز گزرجانے کے باوجود حلقہ بندیوں پر اعتراضات کا معاملہ جوں کا توں ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ٹاؤن کمیٹی کی تشکیل کیلیے 10ہزار آبادی ہونا ضروری ہے لیکن بااثرشخصیت کے ایماء پر دیہہ دلکی جس کی آبادی صرف سات ہزار نو سو ہے اسے ٹاؤن کمیٹی کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہفتے کے روز ٹنڈوالہیار کے شہری غیرقانونی حلقہ بندیوں کے حوالے سے من مانیوں کیخلاف تاریخی ہڑتال کرینگے ۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ ٹنڈو الہیار زون نے بھی حلقہ بندیوں کو غیرقانونی قرار دیکر آج ہڑتال کی حمایت کر دی ہے۔
Load Next Story