پولیس کو بغیر اطلاع کارروائیاں کامیاب رہیں ایف آئی اے

خیبر پختونخوا میں 9.07 ملین غیر قانونی ٹرانزیکشن، 85.46 ملین برآمد کیے

2019ء میں پولیس کی مددکے بغیرلاکھوں روپے کی ریکوری اورملزمان پکڑے گئے فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے گزشتہ سال 6 بڑے چھاپوں میں داد و تحسین وصول کرنے کے بعددعویٰ کیاہے کہ یہ آپریشنز اس لئے کامیاب رہے کیونکہ مقامی پولیس کو ان کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

ایف آئی اے نے گزشتہ سال 6 بڑے چھاپوں میں 9.07 ملین غیر قانونی ٹرانزکشن پکڑنے، 85.46 ملین برآمد کرنے، 28ملین مالیتی 3.8 کلو سوناضبط کرنے جیسی کارروائیوں میں داد و تحسین وصول کرنے کے بعددعویٰ کیاہے کہ خیبر پختونخوا میں یہ آپریشنز اس لئے کامیاب رہے کیونکہ مقامی پولیس کو ان کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔


ذرائع نے ایف آئی اے کے حوالے سے دعویٰ کیاکہ ماضی میں یہ چھاپے اس لئے ناکام رہے کیونکہ کچھ پولیس افسرکارروائی سے قبل معلومات لیک کردیتے تھے جس سے جرائم پیشہ افرادکوفرارہونے میں مددملتی۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(FATF)کی طرف سے دباؤبڑھائے جانے کے بعدایف آئی اے نے اپنی پالیسی تبدیل کردی اوریہ فیصلہ کیاکہ مقامی پولیس کوبڑی کارروائیوں کے بارے میں اندھیرے میں رکھاجائے۔جس کے نتیجے میںایف آئی اے نے منی لانڈررزدہشت گردکارروائیوں کیلئے فنڈنگ میں ملوث تنظیموں کے خلاف بڑی کارروائیوں کاآغاز کردیاہے۔

2019میں بڑے اہداف کے خلاف کی گئی کارروائیوں سے متعلق ایف آئی اے افسران نے بتایاکہ ماضی میںچھاپوں کے دوران مقامی پولیس ایف آئی اے اہلکاروں کے ہمراہ ہوتی تھی جوجرائم پیشہ افرادکی مددکیلئے معلومات افشاکردیتی تھی ۔
Load Next Story