سندھ میں بلدیاتی انتخابات کاغذات نامزدگی کا اجرا آج شروع ہو گا

الیکشن کمیشن کو سیکیورٹی پرنٹنگ پریس نے کاغذات نامزدگی کے 16 لاکھ فارم فراہم کردیے

یونین کمیٹیوں کی سطح پر ووٹرز لسٹوں کی تشکیل کا کام شروع کردیا گیا ۔ فوٹو فائل

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق یونین کونسلوں اور یونین کمیٹیوں کی 9 نشستوں پر امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کا اجرا آج (ہفتے سے) شروع ہوجائے گا۔

امیدواروں کوکاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے فراہم کیے جائیں گے، صوبے میں ہر سب ڈویژن کا اسسٹنٹ کمشنر ریٹرننگ افسر ہوگا، کاغذات نامزدگی 9 اور 10 نومبر کو جاری کیے جائیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے ہی دفاتر میں 11 اور 12 نومبر کو وصول کیے جائیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 16 اور 17 نومبر کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی پر اعتراضات 18 اور 19 نومبر کو دائر کئے جاسکیں گے جبکہ اعتراضات پر اپیلوں کی سماعت 20 اور 21 نومبر کو ہوگی۔ 22 نومبر کو امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔

23 نومبر کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی جائے گی اور اسی روز ریٹرننگ افسران امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کردیں گے۔ ہر یونین کونسل اور یونین کمیٹی میں 9 نشستوں پر امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کا اجرا ہوگا۔ بلدیاتی انتخابات یونین کونسلوں اور یونین کمیٹیوں میں چیئرمین، وائس چیئرمین، چار جنرل کونسلروں، ایک اقلیتی کونسلر، ایک لیبر کونسلر اور ایک خاتون کونسلر کی نشستوں پر ہوں گے۔ عوام بلدیاتی انتخابات میں 5 ووٹ کاسٹ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی ہدایت پر تمام ضلعی الیکشن کمشنرز نے ریٹرننگ افسران، اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران اور نادرا کے تعاون سے یونین کونسل اور یونین کمیٹیوں کی سطح پر ووٹرز لسٹوں کی تشکیل کا کام شروع کردیا ہے، جو 18 نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔




ذرائع کے مطابق جمعے کو سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو یونین کونسل اور یونین کمیٹیوں کی حلقہ بندیوں سے متعلق فائنل ڈرافٹ حوالے کردیا ہے تاہم اس کا نوٹیفکیشن 13 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کو سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے 16 لاکھ فارم فراہم کردیے گئے ہیں جو ریٹرننگ افسران کو بتدریج فراہم کیے جارہے ہیں، جبکہ 11کروڑ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے لیے الیکشن کمیشن اور سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کے حکام کے درمیان جمعے کو تفصیلی میٹنگ ہوئی جس میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام آئندہ 48 گھنٹوں میں شروع کردیا جائے گا۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی فوج کی نگرانی میں کرائی جائے گی ۔

جس کے لیے الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع سے رابطہ کرلیا ہے۔ ہر ضلعی الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کے تعاون سے انتخابی ڈیوٹی انجام دینے والے سرکاری ملازمین کی فہرستوں کو حتمی شکل دیدی ہے اور پریزائیڈنگ آفیسر، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر، پولنگ افسران، پولنگ آفیسرز اور دیگر عملے کی حتمی فہرست مرتب کرنے کے علاوہ پولنگ اسٹیشنز کے قیام کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں 1600 سے زائد یونین کونسلیں اور یونین کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔

جس میں کراچی میں 239 سے زائد یونین کمیٹیاں شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یونین کونسل اور یونین کمیٹیوں کی سطح پر مکمل ووٹرز لسٹوں اور پولنگ اسٹیشنز کی تفصیلات 23 نومبر کو جاری کردی جائیں گی اور انتخابی عملے کو بیلٹ پیپرز اور دیگر انتخابی سامان کی ترسیل 26 نومبر کو ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے کیا جائے گا۔ بلدیاتی انتخابات میں 15 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، جس میں سے 4500 انتہائی حساس اور 5 ہزار حساس اور باقی نارمل ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر سندھ حکومت کی مشاورت سے فوج تعینات کی جائے گی۔ انتخابات 27 نومبر کو منعقد ہوں گے اور پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
Load Next Story