فضل اللہ کاتقررطالبان کیخلاف فوجی ایکشن کاسبب بنے گا

آرمی چیف کی تقرری پراثراندازہوگا،ایسے شخص کی ضرورت ہے جوشورش پرقابوپائے


AFP November 09, 2013
فضل اللہ کا فوجیوں کے خلاف خونی کارروائیوں کاریکارڈ پاکستان آرمی کوٹی ٹی پی کے خلاف ایک نیا آپریشن شروع کرنے پرمجبور کرسکتا ہے ۔فوٹو؛ فائل

مولوی فضل اللہ کابطور امیرانتخاب تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فوجی ایکشن کا سبب بن سکتا ہے اورآرمی چیف کے تقررپر بھی اثرانداز ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سخت گیرطالبان رہنمامولوی فضل اللہ کاامیر منتخب ہونااور امن مذاکرات سے انکارنیز ان کا فوجیوں کے خلاف خونی کارروائیوں کاریکارڈ پاکستان آرمی کوٹی ٹی پی کے خلاف ایک نیا آپریشن شروع کرنے پرمجبور کرسکتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کارطلعت مسعودنے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ فضل اللہ کاانتخاب پاکستان آرمی کیلیے ایساہی ہے جیسابھینسے کے لیے سرخ کپڑاجو اسے مشتعل کر دیتاہے۔

وہ پاکستانی فوج کادشمن نمبر ایک ہے ایک سینئر سیکیورٹی ذریعے نے بتایاکہ اب وہ آپریشن ناگزیرنظر آرہا ہے جس کامطالبہ امریکاعرصے سے ''ڈو مور'' کہہ کرکرتا رہاہے۔ ادھرجنرل کیانی29نومبرکو ریٹائرہو رہے ہیںاورنئے آرمی چیف کا اب تک انتخاب نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق مولوی فضل اللہ کاامیر بنایاجانا اس فیصلے پربھی اثرانداز ہوگا۔ کیونکہ ترجیحاًاس عہدے پرایک ایسے شخص کی موجودگی ضروری ہے جوشورش پرقابو پاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں