چوہدری شوگر کیس نیب نے نواز شریف کو تفتیش میں رکاوٹ قرار دے دیا
کیس کی ابتدائی رپورٹ تیار، نواز شریف کے چوہدری شوگر ملز سے کروڑوں روپے کی براہ راست وصولی کے ثبوت شامل
نیب لاہور نے کرپشن کے الزامات میں سزا یافتہ نواز شریف کے خلاف چوہدری شوگر ملز کرپشن پر تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس میں نواز شریف کے عدم تعاون اور بیرون ملک روانگی کو مکمل تفتیش میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں نواز شریف ک جانب سے چوہدری شوگر ملز سے براہ راست کروڑوں روپے وصولی کے ثبوت بھی شامل کیے گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ نواز شریف 26 جون 2010ء سے 3 جون 2013ء تک چوہدری شوگر ملز سے کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے چوہدری شوگر ملز سے دو بار 56 لاکھ 67 ہزار، 9 بار 5 لاکھ 60 ہزار وصول کیے 22 بار 8 لاکھ کی رقم اور 20 بار 8 لاکھ 20 ہزار 417 روپے نواز شریف وصول کیے۔
نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف، چوہدری شوگر ملز میں ایک کروڑ سے زائد شیئرز کے مالک بھی رہے۔ نواز شریف 2008ء میں 12 لاکھ اور 2016ء میں چوہدری شوگر ملز کے ایک کروڑ 20 لاکھ 12 ہزار 5 سو 38 شیئرز کے مالک رہے۔
رپورٹ میں نواز شریف ک جانب سے چوہدری شوگر ملز سے براہ راست کروڑوں روپے وصولی کے ثبوت بھی شامل کیے گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ نواز شریف 26 جون 2010ء سے 3 جون 2013ء تک چوہدری شوگر ملز سے کروڑوں روپے وصول کرتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف نے چوہدری شوگر ملز سے دو بار 56 لاکھ 67 ہزار، 9 بار 5 لاکھ 60 ہزار وصول کیے 22 بار 8 لاکھ کی رقم اور 20 بار 8 لاکھ 20 ہزار 417 روپے نواز شریف وصول کیے۔
نیب ذرائع کے مطابق نواز شریف، چوہدری شوگر ملز میں ایک کروڑ سے زائد شیئرز کے مالک بھی رہے۔ نواز شریف 2008ء میں 12 لاکھ اور 2016ء میں چوہدری شوگر ملز کے ایک کروڑ 20 لاکھ 12 ہزار 5 سو 38 شیئرز کے مالک رہے۔