65 سالہ قیدیوں کو ریلیف فراہمی کے عمل میں تاخیر کا امکان

ہیومن رائٹس کوعمررسیدہ، شدید بیمار، کم عمر قیدیوں کا ڈیٹا جمع کرنے میں مشکلات

جیل حکام تعان نہیں کرتے،ایسا کوئی انتظام نہیں جو ٹھوس معلومات فراہم کرسکے، ذرائع فوٹو: فائل

SAO PAOLO:
وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ملک بھر کی جیلوں میں قید 65 سالہ یا اس سے زائد عمر کے شدید بیمار اور معمولی جرائم میں ملوث کم عمر قیدیوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے عمل میں ہیومن رائٹس کمیشن کی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


پاکستانی جیلوں میں ایسا کوئی انتظام نہیں جو کسی بھی قیدی کی عمر کے حوالے سے ٹھوس معلومات فراہم کرسکے جبکہ بیمار قیدیوں کی تفصیلات اکھٹی کرنے میں جیل حکام تعاون نہیں کررہے، جیل نظام میں نقائص کی وجہ سے وفاقی حکومت کے قیدیوں کو ریلیف فراہم کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد میں مزید تاخیر کا امکان ہے۔

جیل ذرائع نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال نومبر میں وزیر اعظم نے کابینہ کی منظوری سے ملک بھر کی جیلوں میں 65 سالہ قیدی، شدید بیمار قیدی اور معمولی جرائم میں قید کم عمر قیدیوں کو ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد ہیومن رائٹس کمیشن کی ٹیموں نے جیلوں کے دورے شروع کردئیے تھے تاکہ قیدیوں کی تفصیلات فراہم کی جاسکیں۔
Load Next Story