یوکرین کا ایران سے طیارہ مار گرانے کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ

حکومتی سطح پر معذرت، لاشیں واپس، لواحقین کو معاوضہ اور بغیر تاخیری حربے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے، مطالبات

تاخیری حربوں کے بغیر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، یوکرین صدر کا مطالبہ (فوٹو: فائل)

ایران کی جانب سے غلطی سے طیارے کو نشانہ بنانے کے اعتراف کے بعد یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی نے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے اور لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔

ایران نے یوکرین کے مسافر بردار طیارے کے تباہ ہونے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس عمل کو نادانستہ غلطی قرار دیا جس کے بعد یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ 'آج کی صبح سچ سامنے لائی ہے تاہم یوکرین اصرار کرتا ہے کہ ایران 'غلطی' کو مکمل طور پر تسلیم کرے۔

صدر ولادی میر زیلینسکی نے مزید لکھا 'ہم توقع کرتے ہیں کہ ایران طیارے کو تباہ کرنے کے ذمہ داروں کو قانون کے شکنجے میں جکڑے گا، مسافروں کی لاشیں واپس کی جائیں گی، لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا اور حکومتی سطح پر معذرت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں یوکرین کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ

یوکرین کے صدر ولادی میر زیلینسکی نے اپنی ٹویٹ میں ایرانی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے مکمل، کھلی ، شفاف اور کسی تاخیری حربے و رکاوٹ کے بغیر تحقیقات کی جائے۔




قبل ازیں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں بھی ایرانی حکومت سے ہلاک ہونے والوں مسافروں کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔ہلاک ہونے والے مسافروں کی بڑی تعداد کینیڈی شہریوں کی تھی۔



واضح رہے کہ ایرانی فوج نے اپنے ایک بیان میں یوکرین کے طیارے کو غیر اردای طور پر مار گرانے کا اعتراف کیا تھا اور اس اقدام کو انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کا کورٹ مارشل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ تحقیقات سے ثابت ہوگیا کہ یوکرین طیارے کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا جس میں 176 معصوم افراد ہلاک ہوگئے۔

Load Next Story