نیا ڈومیسٹک نظام ملک بھرمیں کلب کرکٹ بُری طرح متاثر
ٹورنامنٹ کیلیے بورڈسے اجازت لینے کا طریقہ کارمشکل اور پیچیدہ بنا دیا گیا
پی سی بی کی جانب سے اپنائے گئے نئے ڈومیسٹک نظام کی تشکیل کے بعد ملک بھرمیں کلب کرکٹ بُری طرح متاثرہورہی ہے۔
بورڈ نے19 اگست 2019 سے پورے ملک کی 88 ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن اور 16 ریجنز کو تحلیل کردیا تھا، اس کے بعد سے پورے ملک کی کرکٹ کوشدید نقصان پہنچ رہا ہے،کوئی متبادل نظام نہ ہونے کے سبب کلب کرکٹ کے منتظمین اورکھلاڑی شدیدکوفت کا شکار نظرآرہے ہیں، اگرکوئی آرگنائزر انٹرکلب ٹورنامنٹ کرانا چاہتا ہے تواسے پی سی بی کی اجازت درکار ہوگی،اس کا طریقہ کار بیحد مشکل اور پیچیدہ ہے۔
آرگنائزر سوچتا ہے کہ بغیر انٹری فیس ٹورنامنٹ کے انعقاد میں کلبزکیلیے ہرچیزمفت ہے،گیندیں بھی ہم خود فراہم کررہے ہیں،اس کے باوجود پی سی بی سے اجازت لینے کے لیے کئی مشکل مراحل سے گذرنا پڑے تو ٹورنامنٹ کون کرائے گا۔
کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ 19 اگست 2019 سے پورے پاکستان کی کلب اور گراس روٹ لیول کی کرکٹ بُری طرح سے متاثرہورہی ہے، پی سی بی کواس جانب توجہ دینی چاہیے ورنہ پاکستان کو مستقبل میں بڑا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی سی بی لاہور سے بیٹھ کر پورے پاکستان کی کرکٹ کوبغیرکسی باڈی کے کنٹرول کرنا چاہتی ہے جو ممکن نہیں،قومی کرکٹ خاص طورپرکلب کرکٹ کے بہترین مفاد میں ہے کہ پی سی بی فوری طورپرملک بھرمیں اسکروٹنی کراکے فوری طور پر الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے تاکہ پاکستان کرکٹ کا نظم ونسق چل سکے، بصورت دیگر کرکٹ کو نقصان پہنچنے کااحتمال ہے۔
بورڈ نے19 اگست 2019 سے پورے ملک کی 88 ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن اور 16 ریجنز کو تحلیل کردیا تھا، اس کے بعد سے پورے ملک کی کرکٹ کوشدید نقصان پہنچ رہا ہے،کوئی متبادل نظام نہ ہونے کے سبب کلب کرکٹ کے منتظمین اورکھلاڑی شدیدکوفت کا شکار نظرآرہے ہیں، اگرکوئی آرگنائزر انٹرکلب ٹورنامنٹ کرانا چاہتا ہے تواسے پی سی بی کی اجازت درکار ہوگی،اس کا طریقہ کار بیحد مشکل اور پیچیدہ ہے۔
آرگنائزر سوچتا ہے کہ بغیر انٹری فیس ٹورنامنٹ کے انعقاد میں کلبزکیلیے ہرچیزمفت ہے،گیندیں بھی ہم خود فراہم کررہے ہیں،اس کے باوجود پی سی بی سے اجازت لینے کے لیے کئی مشکل مراحل سے گذرنا پڑے تو ٹورنامنٹ کون کرائے گا۔
کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ 19 اگست 2019 سے پورے پاکستان کی کلب اور گراس روٹ لیول کی کرکٹ بُری طرح سے متاثرہورہی ہے، پی سی بی کواس جانب توجہ دینی چاہیے ورنہ پاکستان کو مستقبل میں بڑا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
ان حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی سی بی لاہور سے بیٹھ کر پورے پاکستان کی کرکٹ کوبغیرکسی باڈی کے کنٹرول کرنا چاہتی ہے جو ممکن نہیں،قومی کرکٹ خاص طورپرکلب کرکٹ کے بہترین مفاد میں ہے کہ پی سی بی فوری طورپرملک بھرمیں اسکروٹنی کراکے فوری طور پر الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے تاکہ پاکستان کرکٹ کا نظم ونسق چل سکے، بصورت دیگر کرکٹ کو نقصان پہنچنے کااحتمال ہے۔