ثقلین مشتاق نے بطور کوچ قومی ٹیم کیلئے خدمات پیش کردیں
قومی ٹیم کی کوچنگ اعزاز کی بات ہے دوبارہ لاہور آ کر مستقل رہنے کو تیار ہوں، سابق آف اسپنر کا اعلان
لاہور:
سابق ٹیسٹ اسپنر ثقلین مشتاق نے ٹیم کیلیے بطور کوچ خدمات پیش کرتے ہوئے انگلینڈ چھوڑ کر مستقل طور پر پاکستان آنے کی پیشکش کر دی۔
''دوسرا'' کے موجد لیول تھری کوالیفائیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ دنیا کی کئی ٹیموں کیساتھ کام کر چکا مگر اپنے کھلاڑیوں کی رہنمائی کرکے خوشی محسوس کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی ڈیو واٹمور کی جگہ نئے کوچ کا تقرر چاہتا ہے، غیرملکیوں کے زیادہ کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس بار کسی ملکی کوچ کے تقرر کا زیادہ امکان ہے، سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق بھی اس ذمہ داری کو سنبھالنے کے خواہاں ہیں۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کو جب میری ضرورت پڑی دستیاب ہونگا، میرے لیے قومی ٹیم کی کوچنگ اعزاز کی بات ہے، میں اپنی فیملی کیساتھ دوبارہ لاہور آ کر مستقل رہنے کو تیار ہوں۔
برطانیہ میں قیام پذیر ثقلین مشتاق نے مزید کہا کہ ماضی میں حالات ایسے ہو گئے کہ مجھے وطن چھوڑنا پڑا، گھٹنے کی انجریز سے خاصی مشکلات کا شکار ہوا، ایسے میں کائونٹی ٹیم نے بڑی مدد کی، بعدازاں بطور لوکل پلیئر بھی کھیلتا رہا، میں بطور کوچ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈین پلیئرزکی رہنمائی کر چکا اور اب چاہتا ہوں کہ اپنے ملک کے بھی کسی کام آئوں، میں لیول تھری کوچنگ کورس کر چکا اور فور بھی کرنے کا ارادہ ہے، میری خواہش ہے کہ ہیڈ کوچ بن کر پاکستانی کھلاڑیوں کی مدد کروں۔
یاد رہے کہ ثقلین کا ان دنوں بنگلہ دیش سے معاہدہ ہے البتہ اس دوران وہ کسی اور ٹیم کی بھی کوچنگ کر سکتے ہیں، اسی لیے انھوں نے ویسٹ انڈیز میں بھی خصوصی کیمپ لگایا، سابق اسپنر پاکستانی ٹیم کی رہنمائی کیلیے اس کنٹریکٹ کو ختم کرنے پر تیار ہیں۔ حال ہی میں کیریبیئن اسپنر شیلنگفورڈ نے کولکتہ ٹیسٹ میں ٹنڈولکر سمیت کئی اہم وکٹیں لینے کا سہرا ثقلین کے مشوروں کو دیا، ان کی رہنمائی سے بنگلہ دیشی سوہاگ غازی ہیٹ ٹرک اور6وکٹوں کا کارنامہ انجام دینے میں کامیاب رہے، شکیب کی بولنگ میں بھی خاصی بہتری آ گئی، ان تمام نے اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ ثقلین کو ہی دیا ہے۔
سابق ٹیسٹ اسپنر ثقلین مشتاق نے ٹیم کیلیے بطور کوچ خدمات پیش کرتے ہوئے انگلینڈ چھوڑ کر مستقل طور پر پاکستان آنے کی پیشکش کر دی۔
''دوسرا'' کے موجد لیول تھری کوالیفائیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ دنیا کی کئی ٹیموں کیساتھ کام کر چکا مگر اپنے کھلاڑیوں کی رہنمائی کرکے خوشی محسوس کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق پی سی بی ڈیو واٹمور کی جگہ نئے کوچ کا تقرر چاہتا ہے، غیرملکیوں کے زیادہ کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس بار کسی ملکی کوچ کے تقرر کا زیادہ امکان ہے، سابق آف اسپنر ثقلین مشتاق بھی اس ذمہ داری کو سنبھالنے کے خواہاں ہیں۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کو جب میری ضرورت پڑی دستیاب ہونگا، میرے لیے قومی ٹیم کی کوچنگ اعزاز کی بات ہے، میں اپنی فیملی کیساتھ دوبارہ لاہور آ کر مستقل رہنے کو تیار ہوں۔
برطانیہ میں قیام پذیر ثقلین مشتاق نے مزید کہا کہ ماضی میں حالات ایسے ہو گئے کہ مجھے وطن چھوڑنا پڑا، گھٹنے کی انجریز سے خاصی مشکلات کا شکار ہوا، ایسے میں کائونٹی ٹیم نے بڑی مدد کی، بعدازاں بطور لوکل پلیئر بھی کھیلتا رہا، میں بطور کوچ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈین پلیئرزکی رہنمائی کر چکا اور اب چاہتا ہوں کہ اپنے ملک کے بھی کسی کام آئوں، میں لیول تھری کوچنگ کورس کر چکا اور فور بھی کرنے کا ارادہ ہے، میری خواہش ہے کہ ہیڈ کوچ بن کر پاکستانی کھلاڑیوں کی مدد کروں۔
یاد رہے کہ ثقلین کا ان دنوں بنگلہ دیش سے معاہدہ ہے البتہ اس دوران وہ کسی اور ٹیم کی بھی کوچنگ کر سکتے ہیں، اسی لیے انھوں نے ویسٹ انڈیز میں بھی خصوصی کیمپ لگایا، سابق اسپنر پاکستانی ٹیم کی رہنمائی کیلیے اس کنٹریکٹ کو ختم کرنے پر تیار ہیں۔ حال ہی میں کیریبیئن اسپنر شیلنگفورڈ نے کولکتہ ٹیسٹ میں ٹنڈولکر سمیت کئی اہم وکٹیں لینے کا سہرا ثقلین کے مشوروں کو دیا، ان کی رہنمائی سے بنگلہ دیشی سوہاگ غازی ہیٹ ٹرک اور6وکٹوں کا کارنامہ انجام دینے میں کامیاب رہے، شکیب کی بولنگ میں بھی خاصی بہتری آ گئی، ان تمام نے اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ ثقلین کو ہی دیا ہے۔