قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
نوجوانوں کو ضلع پلوامہ میں سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا
ROME:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم رکھا جس کے نتیجے میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ کے علاقے گلشن پورہ میں داخلی و خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کرکے سرچ آپریشن کیا گیا جس کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
شہید ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت حماد خان کے نام سے ہوئی ہے، نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
یہ خبر پڑھیں: مودی کو کلکتہ کا دورہ مہنگا پڑ گیا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھاگنے پر مجبور
قابض بھارتی فوج کے ترجمان نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کو نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان مسلح تھے اور سیکیورٹی فورسز کیساتھ مقابلے میں ہلاک ہوئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پارلیمنٹ چاہے تو آزاد کشمیر بھی ہمارا ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبکی
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی میں معمولات زندگی تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود انٹرنیٹ سروس سمیت بنیادی حقوق معطل ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم رکھا جس کے نتیجے میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ کے علاقے گلشن پورہ میں داخلی و خارجی راستوں پر بھاری نفری تعینات کرکے سرچ آپریشن کیا گیا جس کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
شہید ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت حماد خان کے نام سے ہوئی ہے، نوجوانوں کی شہادت پر علاقہ مکین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
یہ خبر پڑھیں: مودی کو کلکتہ کا دورہ مہنگا پڑ گیا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھاگنے پر مجبور
قابض بھارتی فوج کے ترجمان نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہونے والوں کو نوجوانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان مسلح تھے اور سیکیورٹی فورسز کیساتھ مقابلے میں ہلاک ہوئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پارلیمنٹ چاہے تو آزاد کشمیر بھی ہمارا ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبکی
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے وادی میں معمولات زندگی تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود انٹرنیٹ سروس سمیت بنیادی حقوق معطل ہیں۔