
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم مختصر دورے پر آج ایران پہنچے ہیں جہاں ایرانی قیادت نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا اور صدر حسن روحانی سے خصوصی اور اہم ملاقات کی۔
قطر کے امیر نے امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی مجموعی صورت حال پر بھی گفتگو کی۔
اس موقع پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ کشیدہ صورت حال اور حساس وقت میں علاقائی بحران کے حل کے لیے تناؤ میں کمی اور فوری مذاکرات کا ہونا ضروری ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے امیر قطر کی آمد کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ایران نے کبھی جارحیت میں پہل نہیں کی ہے۔
قطر کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی بیس بھی قطر میں ہی ہے، علاوہ ازیں قطر ایران کیساتھ بھی خوشگوار مراسم رکھتا ہے اور دونوں حریفوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر قطر حریف ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ بہت بڑی کامیابی ہوگی جس کے مشرق وسطیٰ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور جنگ کے بادل چھٹ جائیں گے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔