دبئی میں پاکستانی شہری کی دیانت داری نے بھارتی لڑکی کا دل جیت لیا

بھارتی لڑکی کے والد نے لڑکے کو انعام دینا چاہے تاہم اس نے شکریہ کے ساتھ انکار کردیا

پاکستانی ڈرائیور مدثر خادم نے بھارتی لڑکی کا پرس واپس پہنچادیا جس میں قیمتی کاغذات تھے (فوٹو: گلف نیوز)

دبئی میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے دیانت داری کی مثال قائم کرتے ہوئے بھارتی لڑکی کو تلاش کرکے اس کے گمشدہ قیمتی کاغذات اور رقم سے بھرا پرس واپس کردیا۔


بھارت سے تعلق رکھنے والی راشیل برطانوی جامعہ کی طالبہ ہیں اور وہ چند دنوں کے لیے دبئی آئی ہوئی تھیں۔ چار جنوری کی صبح وہ مدثر کی ٹیکسی میں بیٹھی ہی تھیں کہ ان کے دوستوں نے ایک اور کار میں انہیں چھوڑنے کے لیے کہا۔ اس عجلت میں وہ اپنا پرس ٹیکسی میں بھول گئیں۔


راشیل کے پرس میں برطانوی ویزا، امارتی شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس، ہیلتھ انشورنس کارڈ، کریڈٹ کارڈ اور ایک ہزار درہم کے لگ بھگ رقم بھی موجود تھی۔ علاوہ ازیں دیگر تعلیمی کاغذات بھی موجود تھے۔


لڑکی کے پاس ویزا کی کوئی نقل نہیں تھی اور برطانوی جامعہ کے مطابق اسے دوبارہ ویزا درخواست دینا تھی اس پر وہ شدید پریشان تھی اور رو رہی تھی۔

دوسری جانب مدثر نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی، پولیس اسٹیشن اور دیگر مقامات سے مدد طلب کی تاکہ لڑکی سے رابطہ کیا جاسکے لیکن تمام کوششیں بے کار گئیں تاہم بار بار کے اصرار پر صبح ساڑھے 3 بجے انہیں مقامی ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے ایک فون آیا جس میں ٹیکسی بک کروانے والی راشیل کا نمبر دیا گیا۔

اس کے بعد انہوں نے راشیل سے رابطہ کیا اور اسے پرس واپس کیا۔ راشیل کے والد نے انعام میں 600 درہم دینے کی کوشش کی۔ اس پر مدثر نے کہا کہ راشیل ان کی بہنوں جیسی ہے اور ایک بھائی نے ایک بہن کے لیے یہ کوشش کی ہے۔
Load Next Story