سندھ حکومت ہوا اورسورج سے 2485 میگا واٹ بجلی پیدا کریگی

12کمپنیوں نے ٹھٹھہ اور جامشورو اضلاع میں نئے ونڈ پاور الیکٹریسٹی پلانٹس کی تعمیر کا کام شروع کردیا ہے،امتیاز شیخ

صوبے میں توانائی کی کمی پوری کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے سندھ حکومت کے اقدامات

اس وقت دنیائے عالم گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے، پاکستان کی طرح ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے شدید خطرات ہیں۔ماحولیاتی اثرات کے چیلنج سے نمٹنے کیلیے سندھ اپنے آپ کو تیار کررہا ہے۔


اس ضمن میں سندھ کے ایک سینئر وزیر کے مطابق صوبائی حکومت صرف ونڈ کے ذریعے نیشنل گرڈ میں مزید 2485 میگا واٹ بجلی شامل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بتایا ہے کہ 12 کمپنیوں نے ٹھٹھہ اور جامشورو اضلاع میں نئے ونڈ پاور الیکٹریسٹی پلانٹس کی تعمیر کا کام شروع کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں اضلاع کے ونڈ کوریڈور سے سندھ حکومت فائدہ اٹھانے کے لیے کام کررہی ہے۔امیتاز شیخ نے کہا ہے کہ 24 ونڈ پاور الیٹریسٹی پلانٹ پہلے ہی نیشنل گرڈ کو 1235 میگا واٹ بجلی فراہم کررہی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ مذکورہ پاور پلانٹس وفاقی حکومت کے آلٹر نیٹو انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ کے تحت ضلع ٹھٹھہ میں قائم کیے گئے ہیں۔

اب حکومت سندھ کے محکمہ توانائی نے ٹھٹھہ اور جامشورو کے کوریڈور میں 35 پروجیکٹس کے قیام کے لیے لیٹر آف انٹینٹ جاری کردیے ہیں۔ ان پلانٹس کے مکمل ہونے سے 2485 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔ اگلے سال ان میں سے 12 پلانٹس مکمل ہوجائیں گے جن سے 610 میگا واٹ بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔سندھ حکومت صوبے میں توانائی کی کمی پوری کرنے اور کلائمٹ بحران پر قابو پانے کے لیے نہ صرف ونڈ سے فائدہ اٹھائے گی بلکہ صوبائی حکومت نے سندھ میں 25 سولر پروجیکٹس کے قیام کے لیے لیٹر آف انٹینٹس جاری کردیے ہیں۔ ٹھٹھہ ،جامشورو،شہید بینظیر آباد اور سکھر ضلعوں میں مذکورہ پروجیکٹس کی تکمیل سے 1550 میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔4 سولر پروجیکٹس وفاقی حکومت کی منظوری کے منتظر ہیں۔
Load Next Story