بھارتی وزیر کی متنازع شہریت قانون کے مخالفین کو زندہ دفن کرنے کی دھمکی
اگر کوئی نریندر مودی یا یوگی آدتیا ناتھ کے خلاف نعرہ لگائے گا میں اسے زندہ دفن کردوں گا، رگھو راج سنگھ
بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی نے مخالفین کو زندہ دفن کرنے کی دھمکیاں دینی شروع کردیں۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر رگھو راج سنگھ نے علی گڑھ میں مسلمانوں کے خلاف متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے حق میں جلسہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اس نے کھلے عام دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ شہریت قانون، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیا ناتھ کے خلاف بول رہے ہیں انہیں زندہ دفن کردیا جائے گا۔
رگھو راج سنگھ نے زہر اگلتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی نریندر مودی یا یوگی آدتیا ناتھ کے خلاف نعرہ لگائے گا میں اسے زندہ دفن کردوں گا، تم لوگ کھاتے انڈیا کا ہو اور ہمارے ہی رہنماؤں کو مردہ باد کہتے ہو۔، یہ نعرے ناقابل قبول ہیں۔ اس کا اشارہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے طلبہ کی طرف تھا جنہوں نے اس قانون کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال بند کرے، ہیومن رائٹس واچ
رگھو راج سنگھ نے بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کو بھی نہیں بخشا اور ان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نہرو کس ذات کا تھا، اس کا تو کوئی خاندان تک نہ تھا۔ رگھو راج سنگھ کی اس کھلی اشتعال انگیزی کے باوجود بھارتی حکومت اور پولیس نے اس وزیر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے بھارت میں متنازع قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کے سوا دیگر مذاہب کے تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی۔
اس قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہورہے ہیں جنہیں بھارتی پولیس نے سختی سے کچلنے کی کوشش کی۔ بھارتی پولیس کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور تشدد سے درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر رگھو راج سنگھ نے علی گڑھ میں مسلمانوں کے خلاف متنازع شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے حق میں جلسہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اس نے کھلے عام دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ شہریت قانون، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیا ناتھ کے خلاف بول رہے ہیں انہیں زندہ دفن کردیا جائے گا۔
رگھو راج سنگھ نے زہر اگلتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی نریندر مودی یا یوگی آدتیا ناتھ کے خلاف نعرہ لگائے گا میں اسے زندہ دفن کردوں گا، تم لوگ کھاتے انڈیا کا ہو اور ہمارے ہی رہنماؤں کو مردہ باد کہتے ہو۔، یہ نعرے ناقابل قبول ہیں۔ اس کا اشارہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے طلبہ کی طرف تھا جنہوں نے اس قانون کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال بند کرے، ہیومن رائٹس واچ
رگھو راج سنگھ نے بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کو بھی نہیں بخشا اور ان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ نہرو کس ذات کا تھا، اس کا تو کوئی خاندان تک نہ تھا۔ رگھو راج سنگھ کی اس کھلی اشتعال انگیزی کے باوجود بھارتی حکومت اور پولیس نے اس وزیر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے بھارت میں متنازع قانون منظور کیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کے سوا دیگر مذاہب کے تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی۔
اس قانون کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہورہے ہیں جنہیں بھارتی پولیس نے سختی سے کچلنے کی کوشش کی۔ بھارتی پولیس کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور تشدد سے درجنوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے۔