بھارت میں 13 سالہ لڑکی کا اغوا اور اجتماعی زیادتی

ہندوستان کو جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث ’ریپستان‘ کہا جانے لگا ہے


ویب ڈیسک January 13, 2020
متاثرہ لڑکی کے غم سے نڈھال اہل خانہ انصاف کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، فوٹو : فائل

بھارت میں ایک بار پھر کم عمر لڑکی کا اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اوڈیشا میں آٹھویں جماعت کی 13 سالہ لڑکی کو تین افراد نے اغوا کر کے 36 گھنٹوں تک حبس بے جا میں رکھا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، بعد ازاں ملزمان لڑکی کو نیم بے ہوشی کی حالت میں اس کے گھر کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ایک جاننے والے لڑکے سے راستہ پوچھا جس پر وہ لڑکا اسے اپنے ہمراہ لے گیا اور زبردستی کرنے کی کوشش کی تاہم لڑکی کے انکار پر اس نے اپنے دو دوستوں کو بلا کر لڑکی کو اغوا کرکے ایک کمرے میں 36 گھنٹے تک قید میں رکھا۔ اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

یہ خبر پڑھیں: بھارت میں لیڈی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد زندہ جلا دیا گیا

غم سے نڈھال اہل خانہ انصاف کے لیے در در ٹھوکریں کھاتے رہے۔ پولیس نے روایتی سست روی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہریوں کے دباؤ کے بعد مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ خواتین کی آبروریزی اور جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے بھارت کو 'ریپستان' کہا جانے لگا ہے جہاں ایک گائے تو محفوظ ہے لیکن خواتین محفوظ نہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں