اداکاری کے ساتھ گلوکاری بھی بولی وڈ ہیروئنز جو سنگرز بھی ہیں
بالی وڈ میں آج کل ہر اداکارہ سنگر بھی ہے ماڈل بھی اور اینکر بھی۔
گزرے وقتوں میں جب کوئی بھی شخص کوئی پروفیشن اپنانا چاہتا تھا تو وہ اپنے شوق کی تکمیل کے لیے اس حد تک انوالو ہو جاتا تھا کہ اسے سوائے اس کے کچھ اور نظر ہی نہ آتا۔
ماضی کی فلم انڈسٹری پر اگر نظر دوڑائیں تو یہی لگتا ہے کہ ہر ایک اپنے کام کے ساتھ مخلص ہے اگر کوئی سنگر ہے تو اس کی ساری توجہ اسی طرف ہے اور اگر کسی نے ایکٹنگ کو پروفیشن بنانا چاہتا تو وہ اسی طرف ہی لگا رہتا۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ماضی میں انڈسٹری میں جس جس نے اپنی فیلڈ میں لگن اور محنت سے کام کیا وہ امر ہوگیا۔ بہت کم اداکارائیں ایس تھیں جو ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری بھی کرتی تھیں۔ لیکن آج شوبز میں اس سے بالکل مختلف صورت حال ہے۔ آج کل ہر اداکارہ سنگر بھی ہے ماڈل بھی اور اینکر بھی۔ یہاں ہم بولی وڈ کی ان چند ہیروئنز کا ذکر کر رہے ہیں جو اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری کے پتوار بڑی کام یابی سے سنبھالے ہوئے ہیں۔
پریانکا چوپڑہ
پریانکا چوپڑہ نے بہترین اور سپر ہٹ فلموں میں کام کر کے خود کو بولی وڈ کی ایک کام یاب اور منجھی ہوئی اداکارہ ثابت کیا ہے، لیکن ساتھ ہی اس نے اپنے دوسرے شوق گلوکاری میں بھی خود کو اہل ثابت کیا ہے۔ دراصل گانے کا شوق پریانکا کو اپنے والد کی وجہ سے ہوا جو ایک اچھے سنگرز مانے جاتے ہیں۔ اسی لیے وہ چاہتے تھے کہ پریانکا بھی ایکٹنگ کے بجائے سنگنگ کی طرف زیاد ہ توجہ دے، لیکن وہ پہلے خود کو ایک کام یاب ایکٹریس ثابت کرنا چاہتی تھی۔ اس کے بعد وہ گلوکاری کے میدان میں خود کو منوانا چاہتی تھی۔ پریانکا نے پہلی با ر 2002 میں ایک تامل فلم تامیزانthamizhanکے لیے گایا۔ بولی وڈ میں اس نے اپنی فلم کرم میں ایک گانا ٹنکا ٹنکا گایا جسے سُن کر آڈینس اور دوسرے لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ وہ خوش شکل ہونے کے ساتھ ساتھ خوش گلو بھی ہے۔ اپنی بے پناہ فلمی مصروفیات کی بنا پر گلوکاری اس پر زیادہ توجہ نہ دے سکی لیکن وقتاً فوقتاً وہ اپنے شوق کا اظہار کرتی رہی۔ ایک ٹی وی پروگرام سارے گاما میں بھی اس نے گلوکاری کی۔ پریانکا نے اپنی پہلی اسٹوڈیو البم کے لیے یونی ورسل میوزک گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا۔ جولائی 2012 میں پریانکا بولی وڈ کی وہ پہلی ایکٹریس تھی جس نے کری ایٹو آرٹسٹ ایجنسی کے ساتھ گلوکاری کا ایک معاہدہ کیا، بین الااقوامی سطح پر اس ایجنسی کے تحت بنائی جانے والی ویڈیو ''ان مائی سٹی'' پریانکا کا پہلا باقاعدہ سونگ تھا، جس کی پذیرائی ہر جگہ ہوئی۔ اپنے سخت فلمی شیڈول میں اس کے لیے باقاعدہ سنگنگ کرنا تو مشکل ہی ہے، لیکن اپنے شوق کی تکمیل بہر حال وہ کسی نہ کسی طرح کرتی رہتی ہے۔
شروتی ہاسن
پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور ایکٹر کمل ہاسن کی بیٹی شروتی ہاسن نے شو بز میں اپنے کیریر کا آغاز گلوکاری ہی سے کیا تھا۔ صرف چھے سال کی عمر میں اس نے اپنے والد کی فلم thevar magan کے لیے گانا گایا، جب کہ بولی وڈ میں اس کی سنگنگ کا آغاز کمل ہاسن ہی کی فلم چاچی چا ر سو بیس سے ہوا، جس میں شروتی نے خود بھی کام کیا تھا۔ فلم ہے رام میں شروتی نے پہلی با ر مختصر رول کیا۔ بہ طور ہیروئن اس کی پہلی فلم سنجے دت اور عمران خان کے ساتھ لک تھی۔ شروتی کو بہ طور اداکارہ کے بھی لوگوں نے پسند کیا، لیکن اس کا اپنا شوق فلموں سے زیادہ گلو کاری کی طرف ہی رہا اور اب بھی وہ اپنی نئی البم کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
صوفیہ چوہدری
ماڈل، اینکر، اداکارہ اور سنگر صوفیہ چوہدری نے شوبز میں آنے کے لیے سب سے پہلے جس فیلڈ کو چُنا وہ گلوکاری ہی تھی۔ صرف بارہ سال کی عمر میں میوزک ڈائریکٹر بدو نے اس کا ٹیلنٹ دیکھتے ہوئے اسے میوزک انڈسٹری میں متعارف کرایا اور صوفیہ نے شویٹا شیھٹی اور علیشاچنائے کے ساتھ پلے بیک سنگر کے طور پر اسٹارٹ لیا۔ بہت جلد 2000 میں اس نے چند لڑکیوں پر مشتمل اپنا ایک پاپ بینڈ بنایا، جس کا نام سنسارا تھا۔ اس بینڈ کے لیے گانے بھی وہ خود ہی لکھتی تھی۔ صوفیہ سولو سنگر کے طور پر اپنی پہچان بنا نا چاہتی تھی۔ اس کی ویڈیوز حبیبی اور لے لے میرا دل سولو سنگرز کے طور پر خاصی ہٹ ہوئی تھی۔ ممبئی شفٹ ہونے کے اس نے ایم ٹی وی انڈیا کی وی جے کے طور پر کام کیا۔ اس کے اب تک ریلیز ہونے والے البمز میں صوفیہ اور ڈاکٹر لو، بے بی لو اور سائونڈ آف صوفی شامل ہیں۔
دیپال شاہ
دیپال شاہ نے اپنے کیریر کا آغاز بطور ماڈل کیا تھا، لیکن دوسری بہت سی نئی آنے والی لڑکیوں کی طرح دیپال بھی شوبز کے ہر میدان اترنا چاہتی تھی۔ اس لیے اس نے ماڈلنگ کے بعد سنگنگ بھی کی اور ایکٹنگ بھی۔ 2004 میں اس کی پہلی البم بے بی ڈول کے نام سے ریلیز سے ہوئی۔ بے بی ڈول دیپال کا pet name بھی ہے۔ اس البم کے ہٹ ہوجانے کے بعد دیپال نے بے بی ڈول ٹو کے نام سے اپنی دوسری البم ریلیز کی۔ اس البم میں زیاد ہ تر پرانے ہندی گانوں کے ری مکس شامل تھے، جس میں کبھی آر کبھی پار اور رنگیلا رے سب سے زیادہ ہٹ ہوئے۔ آج کل دیپال شاہ ایم ٹی وی انڈیا کے ساتھ اپنا میوزک پلان بنا رہی ہے۔
مادھوری ڈکشٹ
مادھوری ڈکشٹ انڈین فلم انڈسٹری کی وہ اداکارہ ہے، جس کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ آئی، اس نے دیکھا اور فتح کرلیا تو کچھ غلط نہ ہو گا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین اداکارہ ہے، بلکہ پرفیکٹ ڈانسر بھی ہے۔ اس وقت انڈسٹری میں کوئی ایسی اداکارہ نہیں جو ڈانس میں اس کا مقابلہ کر سکے۔ لیکن اپنی فلم دیوداس کی میکنگ کے دوران اسے اندازہ ہوا کہ وہ اگر کوشش کرے تو اچھی گلوکارہ بھی بن سکتی ہے اور اسی فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بنسالی کے بے حد اصرار پر مادھوری نے گلوکارہ کرشنا مورتی کے ساتھ فلم کا ایک گاناکاہے چھیڑ موہے گایا۔ یہ گانا سننے کے بعد لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ وہ ایک اچھی ایکٹر س اور ڈانسر ہونے کے ساتھ اچھی سنگر بھی ہے اور اگر وہ باقاعدہ موسیقی کی تر بیت حاصل کرتی ہے تو خود کو بہترین سنگر بھی ثابت کر سکتی ہے۔ مادھوری کا یہ شوق اس وقت بھی سامنے آیا جب ٹی وی کے ایک رئیلٹی شو جھلک دکھلا جا کے ابتدائی پروگرام میں اس نے امیتابھ بچن کی فلم کا گانا کبھی کبھی گایا۔ مادھوری کا کہنا ہے کہ موسیقی اس کے اندر رچی بسی ہے اور اسی لیے گاہے بگاہے وہ مختلف ذریعوں سے اپنے اس شوق کی تسکین حاصل کرتی رہتی ہیں۔
جوہی چاولہ
جوہی چاولہ انڈسٹری کی ایسی اداکارہ ہیں جن کے کریڈٹ پر کام یاب فلموں کی تعداد گو کہ کم ہے، لیکن وہ جب جب بھی کسی فلم میں آئی اپنی پرفارمینس سے آڈینس کو متاثر کرگئی۔ دوسری ور اداکارائوں کی طرح جوہی کو بھی موسیقی سے خاصا شغف ہے اور اس نے کلاسیکی موسیقی کی باقاعدہ تر بیت بھی حاصل کی ہے۔ بڑی اسکرین پر پہلی بار اس نے بگ بی کے ساتھ فلم بھوت ناتھ کے لیے گایا چلو جانے دو اب چھوڑو بھی۔ یہ گانا امیتابھ کے ساتھ جوہی کی آواز میں بہت ہٹ ہوا تھا۔ اس کے بعد اس نے ایک پنجابی فلم میں سنگر اور ایکٹر گرداس مان کے ساتھ پنجابی سونگ گایا۔ جوہی کی اب ساری توجہ گلوکاری کی طرف ہے اور بہت جلد وہ اپنی البم بھی ریلیز کر نے والی ہے۔
سری دیوی
سری دیوی اسی اور نوے کی دہائی کی بولی وڈ کی نمبر ون اداکارہ کی جس کی نقل اس کے بعد آنے والی کئی اداکارائوں نے کی۔ لیکن اس کے مقام تک کوئی بھی نہ پہنچ سکی۔ سری دیوی نے کم و بیش ہر قسم کے کردار کرکے خود کو ورسٹائل ایکٹریس ثابت کیا۔ سائوتھ کی اس اداکارہ میں ایک اچھی سنگر بھی تھی، لیکن اپنے بے پناہ سخت فلم شیڈول میں اس کے لیے گلوکاری کے لیے وقت نکالنا ہمیشہ مشکل ہی رہا۔ لیکن اپنے پور ے فلمی کیریر میں اس نے آن اسکرین دو با ر ہی گایا پہلی بار فلم صدمہ کا گانا اداکار کمل ہاسن کے ساتھ ایک جِنگل تھا اور دوسری بار یش چوپڑہ کی فلم چاندنی کے لیے او میری چاندنی گایا۔
وجنتی مالا
پچاس کی دہائی کی حسین ساحرہ اداکارہ وجینتی مالا کو بھی گلوکاری کا بے انتہا شوق تھا، لیکن ان کی پہلی ترجیح ان کا ایکٹنگ کیریر تھا۔ وہ اپنی ساری توجہ صرف فلموں پر ہی مرکوز رکھنا چاہتی تھیں۔ اس لیے شدید خواہش کے با وجود وہ اپنے اس شوق کی تکمیل گنگنا کر ہی کر تی رہتی تھیں۔ وجنتی مالا کو اداکاری کے ساتھ ساتھ بھارتی ناٹیم رقص پر بھی مکمل عبور حاصل تھا۔ وجینتی مالا نے اپنی دو فلموں میں ایک ایک گانا بھی گایا ان کی پہلی فلم بہ طور سنگر سنگم تھی، جس میں انہوں نے بول رادھا بول گانا گایا، جب کہ ان کی دوسری فلم ایک بنگالی فلم تھی اس میں بھی وجینتی نے ایک بنگالی گانا گایا۔
ثریا
چالیس کی دہائی کی اداکارہ ثریا فلم کی ایسی اداکارہ گزری ہیں جن کو ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری میں بھی بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ عظیم موسیقار نو شاد نے جب پہلی بار آل انڈیا ریڈیو پر ثریا کی آواز پہلی بار سنی تو انہوں نے اسی وقت فیصلہ کرلیا کہ وہ اسے ایک بار اپنی کسی فلم میں گانے کا چانس ضرور دیں گے۔ تیرہ سال کی عمر میں ثریا نے فلموں میں ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری شروع کی۔ موسیقار نوشاد نے ان کے لیے اکیاون گانے کمپوز کیے جس میں فلم دل لگی، درد، داستان اور انمول گھڑی کے گانے بے پناہ مقبول ہوئے۔
ماضی کی فلم انڈسٹری پر اگر نظر دوڑائیں تو یہی لگتا ہے کہ ہر ایک اپنے کام کے ساتھ مخلص ہے اگر کوئی سنگر ہے تو اس کی ساری توجہ اسی طرف ہے اور اگر کسی نے ایکٹنگ کو پروفیشن بنانا چاہتا تو وہ اسی طرف ہی لگا رہتا۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ماضی میں انڈسٹری میں جس جس نے اپنی فیلڈ میں لگن اور محنت سے کام کیا وہ امر ہوگیا۔ بہت کم اداکارائیں ایس تھیں جو ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری بھی کرتی تھیں۔ لیکن آج شوبز میں اس سے بالکل مختلف صورت حال ہے۔ آج کل ہر اداکارہ سنگر بھی ہے ماڈل بھی اور اینکر بھی۔ یہاں ہم بولی وڈ کی ان چند ہیروئنز کا ذکر کر رہے ہیں جو اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری کے پتوار بڑی کام یابی سے سنبھالے ہوئے ہیں۔
پریانکا چوپڑہ
پریانکا چوپڑہ نے بہترین اور سپر ہٹ فلموں میں کام کر کے خود کو بولی وڈ کی ایک کام یاب اور منجھی ہوئی اداکارہ ثابت کیا ہے، لیکن ساتھ ہی اس نے اپنے دوسرے شوق گلوکاری میں بھی خود کو اہل ثابت کیا ہے۔ دراصل گانے کا شوق پریانکا کو اپنے والد کی وجہ سے ہوا جو ایک اچھے سنگرز مانے جاتے ہیں۔ اسی لیے وہ چاہتے تھے کہ پریانکا بھی ایکٹنگ کے بجائے سنگنگ کی طرف زیاد ہ توجہ دے، لیکن وہ پہلے خود کو ایک کام یاب ایکٹریس ثابت کرنا چاہتی تھی۔ اس کے بعد وہ گلوکاری کے میدان میں خود کو منوانا چاہتی تھی۔ پریانکا نے پہلی با ر 2002 میں ایک تامل فلم تامیزانthamizhanکے لیے گایا۔ بولی وڈ میں اس نے اپنی فلم کرم میں ایک گانا ٹنکا ٹنکا گایا جسے سُن کر آڈینس اور دوسرے لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ وہ خوش شکل ہونے کے ساتھ ساتھ خوش گلو بھی ہے۔ اپنی بے پناہ فلمی مصروفیات کی بنا پر گلوکاری اس پر زیادہ توجہ نہ دے سکی لیکن وقتاً فوقتاً وہ اپنے شوق کا اظہار کرتی رہی۔ ایک ٹی وی پروگرام سارے گاما میں بھی اس نے گلوکاری کی۔ پریانکا نے اپنی پہلی اسٹوڈیو البم کے لیے یونی ورسل میوزک گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا۔ جولائی 2012 میں پریانکا بولی وڈ کی وہ پہلی ایکٹریس تھی جس نے کری ایٹو آرٹسٹ ایجنسی کے ساتھ گلوکاری کا ایک معاہدہ کیا، بین الااقوامی سطح پر اس ایجنسی کے تحت بنائی جانے والی ویڈیو ''ان مائی سٹی'' پریانکا کا پہلا باقاعدہ سونگ تھا، جس کی پذیرائی ہر جگہ ہوئی۔ اپنے سخت فلمی شیڈول میں اس کے لیے باقاعدہ سنگنگ کرنا تو مشکل ہی ہے، لیکن اپنے شوق کی تکمیل بہر حال وہ کسی نہ کسی طرح کرتی رہتی ہے۔
شروتی ہاسن
پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور ایکٹر کمل ہاسن کی بیٹی شروتی ہاسن نے شو بز میں اپنے کیریر کا آغاز گلوکاری ہی سے کیا تھا۔ صرف چھے سال کی عمر میں اس نے اپنے والد کی فلم thevar magan کے لیے گانا گایا، جب کہ بولی وڈ میں اس کی سنگنگ کا آغاز کمل ہاسن ہی کی فلم چاچی چا ر سو بیس سے ہوا، جس میں شروتی نے خود بھی کام کیا تھا۔ فلم ہے رام میں شروتی نے پہلی با ر مختصر رول کیا۔ بہ طور ہیروئن اس کی پہلی فلم سنجے دت اور عمران خان کے ساتھ لک تھی۔ شروتی کو بہ طور اداکارہ کے بھی لوگوں نے پسند کیا، لیکن اس کا اپنا شوق فلموں سے زیادہ گلو کاری کی طرف ہی رہا اور اب بھی وہ اپنی نئی البم کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
صوفیہ چوہدری
ماڈل، اینکر، اداکارہ اور سنگر صوفیہ چوہدری نے شوبز میں آنے کے لیے سب سے پہلے جس فیلڈ کو چُنا وہ گلوکاری ہی تھی۔ صرف بارہ سال کی عمر میں میوزک ڈائریکٹر بدو نے اس کا ٹیلنٹ دیکھتے ہوئے اسے میوزک انڈسٹری میں متعارف کرایا اور صوفیہ نے شویٹا شیھٹی اور علیشاچنائے کے ساتھ پلے بیک سنگر کے طور پر اسٹارٹ لیا۔ بہت جلد 2000 میں اس نے چند لڑکیوں پر مشتمل اپنا ایک پاپ بینڈ بنایا، جس کا نام سنسارا تھا۔ اس بینڈ کے لیے گانے بھی وہ خود ہی لکھتی تھی۔ صوفیہ سولو سنگر کے طور پر اپنی پہچان بنا نا چاہتی تھی۔ اس کی ویڈیوز حبیبی اور لے لے میرا دل سولو سنگرز کے طور پر خاصی ہٹ ہوئی تھی۔ ممبئی شفٹ ہونے کے اس نے ایم ٹی وی انڈیا کی وی جے کے طور پر کام کیا۔ اس کے اب تک ریلیز ہونے والے البمز میں صوفیہ اور ڈاکٹر لو، بے بی لو اور سائونڈ آف صوفی شامل ہیں۔
دیپال شاہ
دیپال شاہ نے اپنے کیریر کا آغاز بطور ماڈل کیا تھا، لیکن دوسری بہت سی نئی آنے والی لڑکیوں کی طرح دیپال بھی شوبز کے ہر میدان اترنا چاہتی تھی۔ اس لیے اس نے ماڈلنگ کے بعد سنگنگ بھی کی اور ایکٹنگ بھی۔ 2004 میں اس کی پہلی البم بے بی ڈول کے نام سے ریلیز سے ہوئی۔ بے بی ڈول دیپال کا pet name بھی ہے۔ اس البم کے ہٹ ہوجانے کے بعد دیپال نے بے بی ڈول ٹو کے نام سے اپنی دوسری البم ریلیز کی۔ اس البم میں زیاد ہ تر پرانے ہندی گانوں کے ری مکس شامل تھے، جس میں کبھی آر کبھی پار اور رنگیلا رے سب سے زیادہ ہٹ ہوئے۔ آج کل دیپال شاہ ایم ٹی وی انڈیا کے ساتھ اپنا میوزک پلان بنا رہی ہے۔
مادھوری ڈکشٹ
مادھوری ڈکشٹ انڈین فلم انڈسٹری کی وہ اداکارہ ہے، جس کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ وہ آئی، اس نے دیکھا اور فتح کرلیا تو کچھ غلط نہ ہو گا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین اداکارہ ہے، بلکہ پرفیکٹ ڈانسر بھی ہے۔ اس وقت انڈسٹری میں کوئی ایسی اداکارہ نہیں جو ڈانس میں اس کا مقابلہ کر سکے۔ لیکن اپنی فلم دیوداس کی میکنگ کے دوران اسے اندازہ ہوا کہ وہ اگر کوشش کرے تو اچھی گلوکارہ بھی بن سکتی ہے اور اسی فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بنسالی کے بے حد اصرار پر مادھوری نے گلوکارہ کرشنا مورتی کے ساتھ فلم کا ایک گاناکاہے چھیڑ موہے گایا۔ یہ گانا سننے کے بعد لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ وہ ایک اچھی ایکٹر س اور ڈانسر ہونے کے ساتھ اچھی سنگر بھی ہے اور اگر وہ باقاعدہ موسیقی کی تر بیت حاصل کرتی ہے تو خود کو بہترین سنگر بھی ثابت کر سکتی ہے۔ مادھوری کا یہ شوق اس وقت بھی سامنے آیا جب ٹی وی کے ایک رئیلٹی شو جھلک دکھلا جا کے ابتدائی پروگرام میں اس نے امیتابھ بچن کی فلم کا گانا کبھی کبھی گایا۔ مادھوری کا کہنا ہے کہ موسیقی اس کے اندر رچی بسی ہے اور اسی لیے گاہے بگاہے وہ مختلف ذریعوں سے اپنے اس شوق کی تسکین حاصل کرتی رہتی ہیں۔
جوہی چاولہ
جوہی چاولہ انڈسٹری کی ایسی اداکارہ ہیں جن کے کریڈٹ پر کام یاب فلموں کی تعداد گو کہ کم ہے، لیکن وہ جب جب بھی کسی فلم میں آئی اپنی پرفارمینس سے آڈینس کو متاثر کرگئی۔ دوسری ور اداکارائوں کی طرح جوہی کو بھی موسیقی سے خاصا شغف ہے اور اس نے کلاسیکی موسیقی کی باقاعدہ تر بیت بھی حاصل کی ہے۔ بڑی اسکرین پر پہلی بار اس نے بگ بی کے ساتھ فلم بھوت ناتھ کے لیے گایا چلو جانے دو اب چھوڑو بھی۔ یہ گانا امیتابھ کے ساتھ جوہی کی آواز میں بہت ہٹ ہوا تھا۔ اس کے بعد اس نے ایک پنجابی فلم میں سنگر اور ایکٹر گرداس مان کے ساتھ پنجابی سونگ گایا۔ جوہی کی اب ساری توجہ گلوکاری کی طرف ہے اور بہت جلد وہ اپنی البم بھی ریلیز کر نے والی ہے۔
سری دیوی
سری دیوی اسی اور نوے کی دہائی کی بولی وڈ کی نمبر ون اداکارہ کی جس کی نقل اس کے بعد آنے والی کئی اداکارائوں نے کی۔ لیکن اس کے مقام تک کوئی بھی نہ پہنچ سکی۔ سری دیوی نے کم و بیش ہر قسم کے کردار کرکے خود کو ورسٹائل ایکٹریس ثابت کیا۔ سائوتھ کی اس اداکارہ میں ایک اچھی سنگر بھی تھی، لیکن اپنے بے پناہ سخت فلم شیڈول میں اس کے لیے گلوکاری کے لیے وقت نکالنا ہمیشہ مشکل ہی رہا۔ لیکن اپنے پور ے فلمی کیریر میں اس نے آن اسکرین دو با ر ہی گایا پہلی بار فلم صدمہ کا گانا اداکار کمل ہاسن کے ساتھ ایک جِنگل تھا اور دوسری بار یش چوپڑہ کی فلم چاندنی کے لیے او میری چاندنی گایا۔
وجنتی مالا
پچاس کی دہائی کی حسین ساحرہ اداکارہ وجینتی مالا کو بھی گلوکاری کا بے انتہا شوق تھا، لیکن ان کی پہلی ترجیح ان کا ایکٹنگ کیریر تھا۔ وہ اپنی ساری توجہ صرف فلموں پر ہی مرکوز رکھنا چاہتی تھیں۔ اس لیے شدید خواہش کے با وجود وہ اپنے اس شوق کی تکمیل گنگنا کر ہی کر تی رہتی تھیں۔ وجنتی مالا کو اداکاری کے ساتھ ساتھ بھارتی ناٹیم رقص پر بھی مکمل عبور حاصل تھا۔ وجینتی مالا نے اپنی دو فلموں میں ایک ایک گانا بھی گایا ان کی پہلی فلم بہ طور سنگر سنگم تھی، جس میں انہوں نے بول رادھا بول گانا گایا، جب کہ ان کی دوسری فلم ایک بنگالی فلم تھی اس میں بھی وجینتی نے ایک بنگالی گانا گایا۔
ثریا
چالیس کی دہائی کی اداکارہ ثریا فلم کی ایسی اداکارہ گزری ہیں جن کو ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری میں بھی بے پناہ مقبولیت حاصل ہوئی۔ عظیم موسیقار نو شاد نے جب پہلی بار آل انڈیا ریڈیو پر ثریا کی آواز پہلی بار سنی تو انہوں نے اسی وقت فیصلہ کرلیا کہ وہ اسے ایک بار اپنی کسی فلم میں گانے کا چانس ضرور دیں گے۔ تیرہ سال کی عمر میں ثریا نے فلموں میں ایکٹنگ کے ساتھ گلوکاری شروع کی۔ موسیقار نوشاد نے ان کے لیے اکیاون گانے کمپوز کیے جس میں فلم دل لگی، درد، داستان اور انمول گھڑی کے گانے بے پناہ مقبول ہوئے۔