بلوچستان میں برفباری سے سردی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا 19 افراد جاں بحق
پارہ منفی 9 تک گرگیا اور سڑکوں پر ہرطرف بس برف ہی برف سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے
کوئٹہ اور زیارت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید برفباری سے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے اور 3 دن سے جاری برفباری سے سردی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جب کہ مختلف حادثات میں 19 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
بلوچستان میں 3 دن سے جاری برفباری سے سردی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور پارہ منفی 9 تک گرگیا جب کہ سڑکوں پر ہرطرف بس برف ہی برف ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ایک فٹ تک برف باری سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے اور شہری اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے جب کہ نلکوں میں آنے والا پانی تک جم گیا۔
اسی طرح شاہراہیں، ریلوے اور ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع بھی مفلوج ہوگئے جب کہ زیارت کے بالائی اور میدانی علاقوں میں آسمان سے خوب برف اتری اور 2 سے 3 فٹ تک ہرچیز کو سفید رنگ سے ڈھانپ دیا۔
بلوچستان میں 3 روز سے جاری تیز بارش اورشدید برفباری تو تھم گئی لیکن 19 افراد کی جان لے گئی جب کہ مختلف حادثات میں 21 افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب مسلم باغ کان مہترزئی روڈ پر پھنسے افراد کو بالآخر ریسکیو کرلیا گیا اور تمام گاڑیوں کو نکال لیا گیا، نوشکی، خاران، چاغی، دالبندین، نوکنڈی اور مکران میں بند راستوں کو کھولنے کا کام جاری ہے۔
ادھر صوبائی حکومت برفباری اور بارشوں سے متاثرہ ریلوے ٹریک اور شاہراہیں بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، بلوچستان میں کان مہترزئی، خانوزئی، زیارت، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلات، مستونگ اور دشت کے کچھ علاقوں میں تین فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی۔
بلوچستان میں 3 دن سے جاری برفباری سے سردی کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور پارہ منفی 9 تک گرگیا جب کہ سڑکوں پر ہرطرف بس برف ہی برف ہے۔
صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ایک فٹ تک برف باری سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے اور شہری اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے جب کہ نلکوں میں آنے والا پانی تک جم گیا۔
اسی طرح شاہراہیں، ریلوے اور ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع بھی مفلوج ہوگئے جب کہ زیارت کے بالائی اور میدانی علاقوں میں آسمان سے خوب برف اتری اور 2 سے 3 فٹ تک ہرچیز کو سفید رنگ سے ڈھانپ دیا۔
بلوچستان میں 3 روز سے جاری تیز بارش اورشدید برفباری تو تھم گئی لیکن 19 افراد کی جان لے گئی جب کہ مختلف حادثات میں 21 افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب مسلم باغ کان مہترزئی روڈ پر پھنسے افراد کو بالآخر ریسکیو کرلیا گیا اور تمام گاڑیوں کو نکال لیا گیا، نوشکی، خاران، چاغی، دالبندین، نوکنڈی اور مکران میں بند راستوں کو کھولنے کا کام جاری ہے۔
ادھر صوبائی حکومت برفباری اور بارشوں سے متاثرہ ریلوے ٹریک اور شاہراہیں بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، بلوچستان میں کان مہترزئی، خانوزئی، زیارت، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلات، مستونگ اور دشت کے کچھ علاقوں میں تین فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی۔