فوجیوں کی شہادت کے متعلق مؤقف پر قائم ہوں منور حسن

ڈرون حملے حکومتی ایما پر ہورہے ہیں، امریکا کے ساتھ ان حملوں کا معاہدہ پرویز مشرف کے دور میں ہوا


INP/Numaindgan Express November 11, 2013
کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنیوالوں نے اپنے گلے میں لوہے کا کشکول ڈال لیا ہے،امیر جماعت اسلامی۔فوٹو:فائل

امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ پاکستانی فوجیوں کی شہادت کے حوالے سے دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہوں۔

واضح رہے کہ انھوں نے کہا تھا کہ طالبان سے لڑائی میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی فوجیوں کو شہید قرار نہیں دیا جاسکتا کیوں کہ وہ امریکی جنگ میں اس کا ساتھ دیے رہے ہیں۔ اٹک میں کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منور حسن کا مزید کہنا تھا کہ ڈرون حملے حکومتی ایما پر ہورہے ہیں، امریکا کے ساتھ ان حملوں کا معاہدہ پرویز مشرف کے دور میں ہواجس کی آصف زرداری نے توثیق کی اور اب نوازشریف بھی اسی پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستانی عوام کو مہنگائی اور لاقانونیت کی دلدل میں دھکیلناآئی ایم ایف کا ایجنڈاہے ،جسے مسلم لیگ(ن) کی حکومت پورا کر رہی ہے۔ بھاری مینڈیٹ والی حکومت جتنی جلدی بے نقاب ہوئی ہے ،آصف زرداری کی حکومت کو اس مقام تک پہنچنے میں5 سال لگے۔



کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنیوالوں نے اپنے گلے میں لوہے کا کشکول ڈال لیا ہے، طالبان سے مذاکرات کے عین موقع پر حکومت پاکستان کی ملی بھگت سے امریکا نے ڈرون حملہ کر کے حکیم اللہ محسود کوماردیا۔ کراچی آپریشن کو2ماہ گزر گئے وہاں امن و امان کی صورتحال آج بھی جوں کی توں ہے۔ تحفظ پاکستان آرڈیننس آئین سے متصادم ہے۔ ایم کیو ایم کا ایک ہی علاج ہے کہ اسے کسی بھی حکومت میں شامل نہ کیا جائے۔ کراچی میں تحریک انصاف کے ساتھ اکٹھے بلدیاتی انتخابات لڑنے کے حوالے سے ایک انتخابی نشان پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی این پی کے مطابق انکا کہنا تھا کہ حکیم اﷲ محسود کے ڈرون حملے میں شہید ہونے اور امریکی کاز کیلیے طالبان سے لڑائی میں مارے گئے پاکستانی فوجیوں کے شہید نہ ہونے کے اپنے موقف پر قائم ہوں، حکومت طالبان مذاکرات مشکل ہوگئے، چوہدری نثار داخلہ جیسی وزارت کے قابل نہیں' نواز شریف کا دورہ امریکا مکمل ناکام رہا' دورے میں ڈرون حملے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |