بلدیاتی الیکشن انتظامی افسروں سے کرانے پر اپوزیشن کے تحفظات
انتخابات شفاف نہیں ہوسکتے، بشارت راجا، متفقہ لائحہ عمل کیلیے دیگر جماعتوں سے رابطہ
بلدیاتی انتخابات ایگزیکٹو افسران کے بجائے صوبائی الیکشن کمیشن کے ذریعے کروانے کیلیے پنجاب میں اپوزیشن جماعتوں نے متحد ہو کر حکومت پنجاب پر دبائو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ضرورت پڑنے پر عدالت عالیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا تاکہ الیکشن شفاف انداز میں ہوسکیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے7 دسمبرکو بلدیاتی الیکشن کروانے کی ہدایات پر صوبائی الیکشن کمیشن نے تیاریاں شروع کردیں جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے ڈسٹرکٹ، ٹائونز افسران کو ریٹرننگ افسر تعینات کردیا گیا ہے جس پر تمام اپوزیشن جماعتوں نے تخفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انتظامی افسران کے ذریعے بلدیاتی الیکشن کرانے سے مسائل پیدا ہوں گے اوراس کے نتائج بھی جانبدار تصور ہوں گے لہذا صوبائی الیکشن کمیش خود انتخابات کروائے۔
اس یک نکاتی ایجنڈے پر اپوزیشن کو متحد کرنے کیلیے مسلم لیگ ق متحرک ہوگی ہے اور اس نے متفقہ لائحہ عمل کیلیے دیگر پارٹی رہنمائوں سے بھی مشاورت شروع کر دی ہے۔ مسلم لیگ ق کے سابق وزیر بلدیات راجہ بشارت نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے بلدیاتی انتخابات میں حلقہ بندیوں پر تمام اپوزیشن پارٹیوں کو تخفظات تھے اوپر سے ایگزیکٹو افسران کے ذریعے الیکشن کروانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے جس کو اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی، تمام اپوزیشن پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے تاکہ مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے7 دسمبرکو بلدیاتی الیکشن کروانے کی ہدایات پر صوبائی الیکشن کمیشن نے تیاریاں شروع کردیں جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے ڈسٹرکٹ، ٹائونز افسران کو ریٹرننگ افسر تعینات کردیا گیا ہے جس پر تمام اپوزیشن جماعتوں نے تخفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انتظامی افسران کے ذریعے بلدیاتی الیکشن کرانے سے مسائل پیدا ہوں گے اوراس کے نتائج بھی جانبدار تصور ہوں گے لہذا صوبائی الیکشن کمیش خود انتخابات کروائے۔
اس یک نکاتی ایجنڈے پر اپوزیشن کو متحد کرنے کیلیے مسلم لیگ ق متحرک ہوگی ہے اور اس نے متفقہ لائحہ عمل کیلیے دیگر پارٹی رہنمائوں سے بھی مشاورت شروع کر دی ہے۔ مسلم لیگ ق کے سابق وزیر بلدیات راجہ بشارت نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے بلدیاتی انتخابات میں حلقہ بندیوں پر تمام اپوزیشن پارٹیوں کو تخفظات تھے اوپر سے ایگزیکٹو افسران کے ذریعے الیکشن کروانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے جس کو اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی، تمام اپوزیشن پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے تاکہ مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔