جولائی تا دسمبر غیرملکی سرمایہ کاری میں 68 فیصد اضافہ
دسمبر میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 52 فیصد اضافے سے 487 ملین ڈالر رہا
ملک میں طویل المدتی غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد شروع ہوگئی۔ حکومت کی معاشی پالیسیاں واضح ہوجانے کے بعد معیشت کے مختلف شعبوں جیسے توانائی اور ٹیلی کمیونی کیشن میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے طویل مدتی بنیادوں پر سرمایہ کاری شروع کر دی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے گذشتہ روز ( جمعرات کو) جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر 2019 میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) 487 ملین ڈالر رہی۔ یہ ڈھائی سال کے دوران ایک ماہ میں غیرملکی سرمایہکاری کا سب سے زیادہ حجم ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 1.34 ارب ڈالر رہی۔ عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طارق سمیع اﷲ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں( ماہانہ بنیادوں پر) اضافہ ہورہا ہے۔
اس سے پاکستانی معیشت پر غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ دسمبر میں چین سے ہونے والی سرمایہ کاری 328.3 ملین ڈالر رہی۔ جب کہ ہانگ کانگ، ہنگری، جاپان، جنوبی کوریا، مالٹا، نیدرلینڈ اور برطانیہ کے سرمایہ کاروں نے بھی پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ لگایا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق دسمبر 2019 میں گذشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح487 ملین ڈالر کے ساتھ 52 فیصد زیادہ ہے۔
دسمبر 2018 میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 319.5 ملین ڈالر لگائے تھے۔ مجموعی طور پر مالی سال 2019-20 کے ابتدائی 6 ماہ میں سرمایہ کاری کا حجم 1.34 ارب ڈالر کے ساتھ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 796.8 ملین ڈالر کے مقابلے میں 68 فیصد زیادہ رہا۔ سمیع اﷲ طارق کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر اضافے کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی یہ تسلسل برقرار رہے گا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے گذشتہ روز ( جمعرات کو) جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر 2019 میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) 487 ملین ڈالر رہی۔ یہ ڈھائی سال کے دوران ایک ماہ میں غیرملکی سرمایہکاری کا سب سے زیادہ حجم ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 1.34 ارب ڈالر رہی۔ عارف حبیب لمیٹڈ کے ریسرچ ہیڈ طارق سمیع اﷲ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں( ماہانہ بنیادوں پر) اضافہ ہورہا ہے۔
اس سے پاکستانی معیشت پر غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔ دسمبر میں چین سے ہونے والی سرمایہ کاری 328.3 ملین ڈالر رہی۔ جب کہ ہانگ کانگ، ہنگری، جاپان، جنوبی کوریا، مالٹا، نیدرلینڈ اور برطانیہ کے سرمایہ کاروں نے بھی پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ لگایا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق دسمبر 2019 میں گذشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح487 ملین ڈالر کے ساتھ 52 فیصد زیادہ ہے۔
دسمبر 2018 میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 319.5 ملین ڈالر لگائے تھے۔ مجموعی طور پر مالی سال 2019-20 کے ابتدائی 6 ماہ میں سرمایہ کاری کا حجم 1.34 ارب ڈالر کے ساتھ گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 796.8 ملین ڈالر کے مقابلے میں 68 فیصد زیادہ رہا۔ سمیع اﷲ طارق کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر اضافے کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی یہ تسلسل برقرار رہے گا۔