پہلے افغان ٹرانزٹ کارگو کی گوادر آمد پر چین کا اظہار مسرت

ثابت ہوا سی پیک پاک چین سمیت علاقائی رابطوں، اقتصادی تعاون کیلیے بھی فائدہ مند ہے

علاقائی مصنوعات، تجارتی تعاون کے فروغ پر پورٹ کی حمایت کرتے ہیں، ترجمان چینی دفتر خارجہ فوٹو:فائل

چین نے گوادر پورٹ پر پہلے افغان ٹرانزٹ کارگوکی آمد پر خوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نئے پیشرفت سے بہ بات ثابت ہو گئی کہ سی پیک نہ صرف چین اور پاکستان کیلیے بلکہ یہ علاقائی رابطوں اوراقتصادی تعاون کیلیے بھی فائدہ مند ہے۔


چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو بیجنگ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے گوادر پورٹ پر پہلے افغان ٹرانزٹ کارگو کی آمد سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لیا ہے اور ہمیں اس نئی پیشرفت کے حصول سے انتہائی خوشی ہوئی ہے۔گوادر پورٹ سی پیک منصوبے کا اہم جزوہے، جہاں سے رواں ہفتے پہلی بار افغان ٹرانزٹ کارگوکی آمدکے ساتھ ہی افغانستان سے اورافغانستان کیلیے ٹرانزٹ کارگوکا باضابطہ آغازکردیاگیا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ہم علاقائی مصنوعات اورتجارتی تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے پرگوادر پورٹ کی حمایت کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ نئی پشرفت نے یہ بات ثابت کردی کہ سی پیک نہ صرف پاک چین بلکہ علاقائی روابط اوراقتصادی تعاون کیلیے انتہائی ناگزیر ہے۔ رپورٹ کے مطابق کھیپ کو ٹرکوں پرلادکرچمن پر پاک افغان بارڈرکے ذریعے افغانستان روانہ کیا جائے گا۔
Load Next Story