نیسلے جنوبی پنجاب میں چونساآم کی پیداواربڑھانے میں مددکریگی

ابتدائی مرحلے میں ملتان اور خانیوال کے کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی۔


Business Reporter November 12, 2013
آسٹریلیاپاکستان ایگریکلچرسیکٹرلنکیج پروگرام کیساتھ اشتراک عمل کااعلان فوٹو: فائل

نیسلے پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ایک اہم قدم کے تحت آسٹریلیا پاکستان ایگریکلچر سیکٹر لنکیج پروگرام (اے ایس ایل پی) کے ساتھ اشتراک میں جنوبی پنجاب کے آم کی پیداوار کے کسانوں کی مدد کرے گا۔

ابتدائی مرحلے میں ملتان اور خانیوال کے علاقوں کے کسانوں کو 'چونسا' آم کی پیداوار بڑھانے اور اس کے معیار کو بہتر بنانے کے بہترین طریقوں کی تربیت سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے ڈاکٹر افتخار احمد، انٹر نیشنل ایگریکلچر ل ریسرچ کے آسٹریلین سینٹر کے ریسرچ پروگرام منیجر برائے باغبانی لیز بیکسٹر، پاکستان ہارٹیکلچر ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بشیر حسین اور پروگرام سے تعلق رکھنے والے کسان بھی موجود تھے۔ نیسلے پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مگدی بٹاٹو نے کہاکہ 'چونسا پراجیکٹ' اس بات کی مثال ہے کہ نیسلے جہاں کام کرتا ہے وہاں کے معاشرے میں کس طرح مشترکہ اقدار تخلیق کرتا ہے۔



معیار کو بڑھانے اورچونسا آم کی پیداوار کو بہتر بنانے سے وہ صارفین جو ہماری مصنوعات خریدتے ہیں براہ راست نیسلے ویلیو چین میں چھوٹے کسانوں کے معیار زندگی پر اثر انداز ہوں گے، اس شراکت داری کے ذریعے نیسلے اوراے ایس ایل پی ایسی تربیت اور صلاحیت فراہم کریں گے جو باغبانی سے قبل اور بعد سمیت پودوں کی افزائش اور ان کی تقسیم کو جانچنے کے تمام معاملات پر محیط ہوگی، دونوں تنظیموں کو چونسا آم کی پیداوار اور معیار کو بہتر بنانے کے بہترین مواقع ملیں گے، آم کی پیداوار کے شعبے بشمول پیکنگ، گودا نکالنے اور برآمد میں اب چھوٹے کاشت کار بھی ان نئے مواقع کا فائدہ اٹھائیں گے، اس سرگرمی سے قومی خزانے کوکروڑوں ڈالر کی آمدنی ہوگی، 'چونسا پراجیکٹ' کا طویل مدتی پروگرام نیسلے کے سی ایس وی کے اصولوں اور چھوٹے کسانوں کی مدد سے ہم آہنگ ہے، آم کا گودا نکالنے کے ذمے دار چھوٹے کسانوں کو مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل ہوگی اور وہ اپنے آم کو بہترین قیمتوں پر فروخت کرسکیں گے، اس طرح نیسلے پاکستان بھر کی دیہی آبادیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں