201718 میں 27 ہزار ارب کا بجٹ 31 ہزار ارب اخراجات

درست تخمینہ نہ ہونے سے اضافی اخراجات، بجٹ کا 90 فیصد قرضوں کی ادائیگی میں گیا، حکام


Numainda Express January 18, 2020
قرضہ لیکر بجٹ چلانا پڑتا ہے، سیکریٹری خزانہ، سزا جزا نہ ہونے تک معاملات ٹھیک نہیں ہونگے، کمیٹی فوٹو : فائل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں آڈٹ حکام نے بتایا ہے مالی سال 2017-18 میں 27 ہزار ارب بجٹ منظور ہوا لیکن 31 ہزار ارب کے اخراجات کیے گئے،درست تخمینہ نہ ہونے سے اضافی اخراجات ہوئے، بجٹ کا 90 فی صد قرضوں کی ادائیگی میں گیا۔

جمعہ کے روز چیئرمین تنویر حسین کی زیرسربراہی اجلاس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بتایا کہ تھرڈ ٹیئر متعارف کرانے سے تمباکوپر ٹیکس میں 30 سے 40 فیصد کمی ہوئی، شبلی فراز نے کہاجب تک سزا جزا کانظام نہیِں ہوگا تب تک معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، سیکریٹری خزانہ نے بتایا قرضہ لے کر بجٹ چلانا پڑتا ہے،ماضی میں مالی خسارہ پورا کرنے کیلیے مقامی قرضوں میں بہت اضافہ ہوا۔

خواجہ آصف نے کہا نندی پور پاور پلانٹ کا ڈیزائن تبدیل کرنے سے لاگت بڑھی،تنویر حسین نے کہا اضافے کی ایک وجہ فنڈز اجرامیں تاخیر بھی ہے،سیکریٹری خزانہ نے بتایا پہلے 9 ماہ کیلیے فنڈز کے اجرا میں وزارت خزانہ کا کردار ختم کرکے متعلقہ وزارتوں کو اختیار دے دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |