التوا کیلیے درخواستوں میں الیکشن کمیشن سندھ کا متضاد موقف
سندھ نے10روزمانگے، جبکہ الیکشن کمیشن پنجاب، سندھ میں 4 ماہ کا التوا چاہتا ہے۔
بلدیاتی انتخابات کے التوا کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور صوبوں نے سپریم کورٹ میں متضاد موقف کی درخواستیں دائرکی ہیں۔
الیکشن کمیشن سندھ اور پنجاب میں 3 سے 4 ماہ تک توسیع چاہتا ہے جبکہ سندھ حکومت نے 10 روزکی توسیع کی درخواست کی ہے۔ الیکشن کمیشن کی توسیع کی استدعا منظور نہ کہ گئی اور سپریم کورٹ نے انتخابات کا حکم دیا توالیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت زیر التوا کام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے کرائیگا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں مزید 10 روزکی توسیع کی درخواست میں اپنے ذمے بہت سارے ادھورے کاموں کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے مشاورت نہیں کی۔الیکشن کمیشن نے دونوں صوبوں میں 3 سے 4 ماہ میں زیر التوا کام مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔دونوں صوبوں میں لوکل گورنمنٹ قوانین میں پائے جانے والے سقم ،حلقہ بندیوں کیخلاف اعتراضات کو دورکرنے، بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور مقناطیسی سیاہی کی مطلوبہ مقدار میں تیاری کیلئے متعلقہ اداروں کی جانب سے کم ازکم تین سے چار ماہ کی مہلت مانگی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن سندھ اور پنجاب میں 3 سے 4 ماہ تک توسیع چاہتا ہے جبکہ سندھ حکومت نے 10 روزکی توسیع کی درخواست کی ہے۔ الیکشن کمیشن کی توسیع کی استدعا منظور نہ کہ گئی اور سپریم کورٹ نے انتخابات کا حکم دیا توالیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت زیر التوا کام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذریعے کرائیگا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں مزید 10 روزکی توسیع کی درخواست میں اپنے ذمے بہت سارے ادھورے کاموں کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے مشاورت نہیں کی۔الیکشن کمیشن نے دونوں صوبوں میں 3 سے 4 ماہ میں زیر التوا کام مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔دونوں صوبوں میں لوکل گورنمنٹ قوانین میں پائے جانے والے سقم ،حلقہ بندیوں کیخلاف اعتراضات کو دورکرنے، بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور مقناطیسی سیاہی کی مطلوبہ مقدار میں تیاری کیلئے متعلقہ اداروں کی جانب سے کم ازکم تین سے چار ماہ کی مہلت مانگی گئی ہے۔