نوکری سے نکالے گئے مسیحی نوجوان نے خود کو آگ لگا لی
مسیحی برادری نے ٹی ایم اے دفترکے سامنے شدید احتجاج کیا۔
عیسیٰ نگری میں نوکری سے فارغ کیے گئے 27 سالہ مسیحی نوجوان نے دلبرداشتہ ہوکر خود پر تیل چھڑک کر آگ لگالی۔
مریدکے کی آبادی عیسیٰ نگری میں نوکری سے فارغ کیے گئے 27 سالہ مسیحی نوجوان نے دلبرداشتہ ہوکر خود پر تیل چھڑک کر آگ لگالی،اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ،اس کا 80 فیصد جسم جھلس گیا ، مسیحی برادری نے ٹی ایم اے دفترکے سامنے شدید احتجاج کیا اورصوبائی وزیر انسانی حقوق وا قلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔
شان مسیح کے اہل خانہ نے بتایا کہ ٹی ایم اے میں مسیحی سیٹوں پر مسلمان بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ 16 مسیحی برادری کے افراد کو بغیر کسی وجہ کے نوکری سے نکال دیا گیا۔
صوبائی وزیر انسانی حقوق وا قلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے شان مسیح کی خود سوزی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحصیل اسپتال مریدکے کی انتظامیہ کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد اسے لاہور منتقل کرنے کی ہدایت اور ضلعی انتظامیہ شیخوپورہ سے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔
مریدکے کی آبادی عیسیٰ نگری میں نوکری سے فارغ کیے گئے 27 سالہ مسیحی نوجوان نے دلبرداشتہ ہوکر خود پر تیل چھڑک کر آگ لگالی،اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ،اس کا 80 فیصد جسم جھلس گیا ، مسیحی برادری نے ٹی ایم اے دفترکے سامنے شدید احتجاج کیا اورصوبائی وزیر انسانی حقوق وا قلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔
شان مسیح کے اہل خانہ نے بتایا کہ ٹی ایم اے میں مسیحی سیٹوں پر مسلمان بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ 16 مسیحی برادری کے افراد کو بغیر کسی وجہ کے نوکری سے نکال دیا گیا۔
صوبائی وزیر انسانی حقوق وا قلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے شان مسیح کی خود سوزی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحصیل اسپتال مریدکے کی انتظامیہ کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی کے بعد اسے لاہور منتقل کرنے کی ہدایت اور ضلعی انتظامیہ شیخوپورہ سے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔