ملک بھر میں ساتویں محرم الحرام کے جلوس نکالے جانے کا سلسلہ جاری

جلوسوں کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور پولیس، رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے


ویب ڈیسک November 12, 2013
کئی مقامات پر جلوسوں کے راستوں کو سیل کردیا گیا ہے اور عزاداروں کو بھی سخت چیکنگ کے بعد اس میں شامل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ملک کے مختلف شہروں میں ساتویں محرم الحرام کے حوالے سے نکالے گئے جلوسوں کے برآمد ہونے کا سلسلہ جاری ہے، آج کے دن آل رسول پر پانی بند کردیا گیا تھا۔

ملک کے مختلف شہروں میں ساتویں محرم الحرام کے روز جلوس نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جن کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ پولیس، رینجرز، ایف سی اور لیویز کی اضافی نفری بھی تعینات کی گئی ہے، کئی مقامات پر جلوسوں کے راستوں کو سیل کردیا گیا ہے اور عزاداروں کو بھی سخت چیکنگ کے بعد اس میں شامل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ کئی علاقوں میں جلوس کے راستوں میں آنے والی دکانیں، مارکیٹیں اور اسکولز بھی بند ہیں۔

اسلام آباد اور راولپنڈی میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے سیکیورٹی فول پروف رکھی گئی ہے۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں شبیہ ذوالجناح اور سات زیارتوں کے جلوسوں کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، پہلا جلوس ڈھائی بجے برآمد ہوگا۔ ملتان میں آج 7 ماتمی جلوس برآمد ہوں گے جن میں سے 10 کو حساس قرار دیا گیا ہے، 174 مجالس عزا میں سے بھی 40 حساس ہیں۔

فیصل آباد کی مرکزی امام بارگاہ عزا خانہ شبیر سے مرکزی جلوس برآمد ہوا جس میں شہزادہ قاسم کا تابوت بھی شامل ہے، جلوس خیمہ بستی جاکر اختتام پزیرہوگا۔ جھنگ میں علم اور ذوالجناح کا بڑا جلوس، امام بارگاہ مہاجرین سے صبح 5 بجے برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ قدیمی میں اختتام پذیر ہوگا، جلوس میں شامل عزادار نوحہ خوانی، زنجیر زنی اور سینہ کوبی کررہے ہیں۔ روہڑی میں تین سو سالہ قدیمی ماتمی جلوس ''میر جو روزو'' شام 4 بجے برآمد ہوگا۔

لاڑکانہ، خيرپور، شکارپور، شہداد کوٹ سمیت صوبہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی ماتمی جلوس نکالے جارہے ہیں۔ پشاور میں بھی ساتویں محرم الحرام کے جلوسوں کے انتظامات مکمل ہیں، انجمن تاجران نے آج موبائل فون سروس بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کوئٹہ میں مرکزی جلوس ڈھائی بجے امام بارگارہ ناصر العزا سے برآمد ہو کرمختلف راستوں سے ہوتا ہوا یہیں اختتام پذیر ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں