حکومت کی طالبان سے مذاکرات کیلئے تبلیغی جماعت کے اہم عالم دین سے مدد کی درخواست
علماء کرام طالبان کو یقین دہانی کرائیں گےکہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے، ڈرون حملے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔
وفاقی حکومت نے طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے علماء کرام کو متحرک کرنے کا فیصلہ کرلیا، اس مقصد کیلئے تبلیغی جماعت کے ایک اہم عالم دین سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے۔ اس مقصد کیلئے حکومت کی طرف سے علماء کرام کو طالبان سے بیک چینل ڈپلومیسی شروع کرنے کی تجویزبھی دی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کیلئے تبلیغی جماعت کے ایک اہم عالم دین سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔ علماء کرام طالبان کو یقین دہانی کرائیں گے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے، اور ڈرون حملے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لیے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم یکم نومبر کو امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرتےہوئے حکومتی اور سیکیورٹی اداروں سے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے اعلان کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے۔ اس مقصد کیلئے حکومت کی طرف سے علماء کرام کو طالبان سے بیک چینل ڈپلومیسی شروع کرنے کی تجویزبھی دی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کیلئے تبلیغی جماعت کے ایک اہم عالم دین سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔ علماء کرام طالبان کو یقین دہانی کرائیں گے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے، اور ڈرون حملے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لیے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم یکم نومبر کو امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرتےہوئے حکومتی اور سیکیورٹی اداروں سے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے اعلان کیا تھا۔