مہنگائی کے شکار عوام کے لیے آٹے کا حصول بھی مشکل

سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو سے بھی بڑھ گئی

حکومتی دعوؤں اور بیانات کے باوجود آٹے کا بحران جاری ہے۔ فوٹو: فائل

مہنگائی کا شکار عوام کے لئے اب آٹے کا حصول بھی مشکل ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی دعوؤں، بیانات اور نوٹس کے اعلانات کے باوجود ملک بھر میں آٹے کا بحران جاری ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف علاقوں میں چکی کے آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے جب کہ سندھ حکومت نے اس کا ذمہ دار وفاق کو قرار دیا ہے۔

لاہور، ملتان، راولپنڈی اور گجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی آٹے کی قیمت 70 روپے تک جاپہنچی ہے۔ حکومتی دعوے اور اقدامات بے سود ہیں اور چکی مالکان قیمتوں میں اضافہ برقرار رکھنے پر بضد ہیں۔ آٹا چکی ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت علی ملک کا کہنا ہے کہ غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت زیادہ ہے اور بجلی کے بل بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔ حکومت کی جانب سے گندم سستی کر دی جائے تو ہم بھی آٹا سستا کر دیں گے۔


لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے 20 مقامات پر آٹے کی سرکاری نرخوں پر فروخت کو یقینی بنانے کے لئے ٹرک کھڑے کر دئیے ہیں۔ اس کے علاوہ ماڈل اور اتوار بازاروں میں بھی آٹے کے ٹرک کھڑے کئے گئے ہیں جہاں سے عوام الناس آٹا خرید سکتے ہیں.

وزیرخوراک پنجاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، آٹے کے بحران میں ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوز شامل ہیں۔

سندھ اور پنجاب کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی آٹے کے بحران نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ صوبے کے مختلف شہروں اور قصبات میں 20 کلو فائن آٹے کا تھیلا 1200 جبکہ مکس آٹے کا تھیلا 1100 روپے سے زائد میں فروخت کیا جارہا ہے۔

Load Next Story