پاکستانی’پروفیسر‘ حفیظ کو بیٹنگ کا بھولا سبق یاد آگیا

حفیظ نے48کی اننگز کھیلنے والے ناصر کے ساتھ ٹیم کو 129 کا آغاز فراہم کیا

شارجہ: تیسرے ون ڈے میں پاکستانی بیٹسمین حفیظ ریورس سوئپ شاٹ کھیل رہے ہیں، عقب میں آسٹریلوی وکٹ کیپر میتھیو ویڈ گیند کے منتظر۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
پاکستانی ''پروفیسر'' محمد حفیظ کو بیٹنگ کا بھولا سبق یاد آ گیا، فارم میں واپس آتے ہوئے انھوں نے آسٹریلیا کیخلاف تیسرے ون ڈے میں78 رنز اسکور کر دیے۔

یہ 6 ماہ کے عرصے میں ان کی پہلی ففٹی ہے،حفیظ نے ناصر جمشید (48) کے ساتھ ٹیم کو 129 رنز کا آغاز بھی فراہم کیا، یہ کینگروز کیخلاف پاکستان کی مجموعی طور پر دوسری اور 27 برس میں پہلی سنچری اوپننگ شراکت ثابت ہوئی، دیگر بیٹسمین ذمہ داری سے نہ کھیل سکے، اس کے باوجود گرین شرٹس نے گرتے پڑتے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹ پر 244 رنز اسکور کر لیے۔

آسٹریلوی پیسر مچل اسٹارک نے عمدہ بولنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے51 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔ تفصیلات کے مطابق شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں فیصلہ کن معرکے کیلیے پاکستان نے چار اسپنرز کے ساتھ میدان میں اُترنے کا فیصلہ کیا، شاہدآفریدی فٹ ہو کر پلیئنگ الیون میں واپس آ گئے، ان کیلیے پیسر سہیل تنویر نے جگہ خالی کی، کینگروز نے دوسرے میچ کی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہ کی۔

ابوظبی میں بعد میں فیلڈنگ کے دوران مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مائیکل کلارک نے اس بار ٹاس جیت کر بولنگ کو ترجیح دی،ان کا یہ فیصلہ محمد حفیظ اور ناصر جمشید نے غلط ثابت کر دیا، دونوں نے ابتدا میں قدرے محتاط انداز اپنایااور ٹیم کی نصف سنچری 15 ویں اوور میں مکمل ہوئی۔


حفیظ کو 26 رنز پر ایک چانس ملا جب کرسٹیان اپنی ہی گیند پر مشکل کیچ نہ تھام سکے،انھوں نے پیٹنسن کو زوردار چھکا رسید کرنے کے بعد آخری گیند پر چوکا لگا کر فارم میں واپسی کا اعلان کیا، ناصر نے بھی عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھا، دونوں کے درمیان 7 اننگز میں تیسری سنچری شراکت129 بالز پر مکمل ہوئی، اس سے قبل پاکستانی اوپنرز کی کینگروز کیخلاف واحد تھری فیگر پارٹنر شپ1985 میں محسن خان اور مدثر نذر نے میلبورن میں بنائی تھی۔

حفیظ نے اننگز کی 70 ویں گیند پر سنگل سے کیریئر کی 14 ویں اور آسٹریلیا کیخلاف اولین نصف سنچری مکمل کی، انھوں نے اس کا جشن اگلے اوور میں ڈیوڈ ہسی کی مسلسل دو گیندوں کو بائونڈری کی سیر کرا کے منایا، ناصر جمشید کا اسکور جب 48 تھا تو جانسن کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ کی اپیل مسترد ہوئی، ٹیم کا واحد ریفرل گنوانے والے پیسر نے اس کا ازالہ اگلی ہی گیند پر اوپنر کو ویڈ کا ہی کیچ بنوا کر کیا،129پر پہلی وکٹ کھونے والے پاکستان نے شاہدآفریدی کو ون ڈائون پوزیشن پر بھیج کر فارم میں واپسی کا موقع دیا،

مگر وہ 7رنز پر جانسن کی گیند کو پُل کرتے ہوئے ڈیپ مڈ وکٹ پر میکسویل کو کیچ دے بیٹھے،حفیظ کی عمدہ اننگز کا 78 رنز پر کلارک نے اختتام کیا، ایل بی ڈبلیو کیخلاف ریویو کی درخواست کسی کام نہ آ سکی، انھوں نے 97 گیندوں کا سامنا کیا اور4 چوکے و 2 چھکے لگائے، یہ مارچ میں بھارت سے ایشیا کپ میچ کے دوران 105 رنزکے بعد نویں اننگز میں ان کی پہلی ففٹی ہے،ویڈ نے اسد شفیق کو 12رنز پر اسٹمپڈ کرنے کا موقع گنوایا، وہ کپتان مصباح الحق کے ساتھ 30 رنز کی شراکت قائم کر کے اسٹارک کا شکار بنے، شارٹ فائن لیگ پر فلک کرنے والے بیٹسمین کا کیچ بیلی نے سنبھالا،

اسد نے 27 رنز بنائے، عمر اکمل (صفر) نے اسی اوور کی آخری گیند پر احمقانہ شاٹ کھیلتے ہوئے ڈیوڈ ہسی کو کیچ تھما دیا،مصباح الحق(25) کو اسٹارک نے لانگ آف پر وارنر کا کیچ بنوایا، اسی اوور کی پانچویں گیند پر پیسر نے کامران اکمل (2) کو بولڈ کر کے چوتھی وکٹ حاصل کی، اظہر علی نے 27 اور عبدالرحمان نے12 رنز ناٹ آئوٹ بنا کر مقررہ اوورز میں ٹیم کا اسکور 7 وکٹ پر 244 تک پہنچایا، اسٹارک نے چار وکٹوں کیلیے 51 رنز دیے، مچل جانسن نے 33 رنز کے عوض 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
Load Next Story