خیبر پختونخوا میں نانبائیوں کی ہڑتال تندور بند
نان بائیوں کا آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں نان بائیوں نے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے تندور بند کردیے جس کے نتیجے میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
نان بائیوں نے آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے روٹی اور نان کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نان بائیوں نے مطالبات کی منظوری کے لیے ہڑتال کردی اور پہلے مرحلے میں پشاور اور ہزارہ ڈویژن میں تندور بند کردیے ہیں۔ ہڑتال کے باعث طلبہ و طالبات اور سرکاری و نجی ملازمین کو روٹی سے ناشتہ کئے بغیر اسکول اور دفاتر جانا پڑا۔
ادھر حکومت نے آٹا بحران پر قابو پانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ملک بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث 45 روپے کلو والا آٹا 70 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔
نان بائیوں نے آٹا مہنگا ہونے کے باعث روٹی کی سرکاری قیمت دس سے بڑھاکر پندرہ روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے روٹی اور نان کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نان بائیوں نے مطالبات کی منظوری کے لیے ہڑتال کردی اور پہلے مرحلے میں پشاور اور ہزارہ ڈویژن میں تندور بند کردیے ہیں۔ ہڑتال کے باعث طلبہ و طالبات اور سرکاری و نجی ملازمین کو روٹی سے ناشتہ کئے بغیر اسکول اور دفاتر جانا پڑا۔
ادھر حکومت نے آٹا بحران پر قابو پانے کیلئے ذخیرہ اندوزوں اور گراں فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ملک بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کے باعث 45 روپے کلو والا آٹا 70 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔