زری پالیسی کا اعلان آج ہو گا شرح سود 50 زربیسس پوائنٹس بڑھنے کا امکان

آئی ایم ایف پہلے ہی پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے

ماہرین کے مطابق توازن ادائیگی پر بڑھتے ہوئے دبائو اور مرکزی بینک سے حکومتی قرضہ جات مانیٹری پالیسی کو سخت بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان آج (بدھ کو) مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، بنیادی شرح سود 50بیسس پوائنٹس اضافے کے بعد 10 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔


ماہرین کے مطابق توازن ادائیگی پر بڑھتے ہوئے دبائو اور مرکزی بینک سے حکومتی قرضہ جات مانیٹری پالیسی کو سخت بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے، آئی ایم ایف پہلے ہی پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے جس کے نتیجے میں روپے کی قدر میں مزید کمی ہوگی جبکہ مالیاتی خسارے پر قابو پانے کے لیے مقامی وسائل پر بڑھتا ہوا انحصار بھی افراط زر میں اضافے کی شکل میں سامنے آئے گا۔

رواں مالی سال کے دوران حکومت مرکزی بینک سے 557ارب روپے کے قرضے حاصل کرچکی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران سابقہ حکومت نے مرکزی بینک کو 199ارب روپے کے قرضوں کی واپسی کی تھی، زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کی وجہ سے رواں مالی سال کے دوران روپے کی قدر میں بھی 7فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے، مذکورہ دونوں عوامل مانیٹری پالیسی کو سخت بنانے کیلیے کافی ہیں۔
Load Next Story