ٹی ڈی اے پی میں سینیارٹی کے مسئلے پر افسران بددل

پروموشنز منسوخ ہونے کے باوجود گریڈ 20 کی افسر گریڈ 21 کے عہدے پر سیکریٹری تعینات


Business Reporter November 12, 2013
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد 80 افسران کی پروموشنز منسوخ کرکے انہیں سابقہ گریڈز میں ریورٹ کردیا گیا۔ فوٹو: فائل

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں گریڈ 21کے افسران کی موجودگی میں گریڈ 20 کی خاتون افسر کی بطور سیکریٹری تعیناتی کے سبب ٹی ڈیپ کے سینئر افسران میں بے چینی پائی جاتی ہے، ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی عدم موجودگی سے پہلے ہی ادارے کے امور کی انجام دہی سست روی کا شکار ہے، دوسری جانب سینیارٹی کے مسئلے کی وجہ سے سینئر افسران میں پائی جانے والی بددلی ادارے کی کارکردگی پر اثر انداز ہورہی ہے۔

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد 80 افسران کی پروموشنز منسوخ کرکے انہیں سابقہ گریڈز میں ریورٹ کردیا گیا تاہم گریڈ 20میں رپورٹ ہونے والے متعدد بااثر افسران اب بھی گریڈ 21کے عہدے پر فائض ہیں جن میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی سیکریٹری اور قائم مقام سی ای او بھی شامل ہیں، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں گریڈ21کے سینئر افسر بھی موجود ہیں جنہیں جونیئر افسر کی ماتحتی میں کام کرنا پڑرہا ہے۔ ان سینئر افسران کا کہنا ہے کہ سینئر افسران کی موجودگی میں جونیئر افسر کو ادارے کا سربراہ بنانا اور ریورٹ کیے جانے کے باوجود عہدے پر فائض رہنا غیرقانونی ہے، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایکٹ کے مطابق سیکریٹری کا عہدہ گریڈ 21 کا متقاضی ہے۔



سینئر افسران کے مطابق وفاقی وزارت تجارت، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور متعلقہ اتھارٹیز ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے کلیدی عہدوں پر قانون کے مطابق تقرری میں کوئی دلچپسی نہیں لے رہے جس سے حق تلفی کا شکار ہونے والے افسران میں بے چینی اور مایوسی پھیل رہی ہے۔ ادھر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں موجودہ سیکریٹری کا دفاع کرنے والے حلقوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر تنزلی پانے والے تمام افسران اپنے عہدوں پر قائم مقام تعینات ہیں اور اس حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نہ تو کوئی احکام جاری کیے ہیں اور نہ ہی تعیناتی عمل میں آئی ہے، اسی لیے موجودہ سیکریٹری بھی اپنے عہدے پر بطور قائم مقام خدمات انجام دے رہے ہیں جس میں کوئی قانونی پیچیدگی یا قباحت نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں