گیس پریشر میں کمی بلوچستان اسمبلی کے ارکان کا گیس دفتر کے باہر احتجاج

جہاں سے گیس نکلتی ہے وہاں کے عوام کا پہلا حق اس پر ہوتا ہے، رکن بلوچستان اسمبلی اختر حسین لانگو

گیس حکام سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد اراکین اسمبلی نے احتجاجی دھرنا ختم کردیا ۔ فوٹو : سوشل میڈیا

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی کے باعث حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایس ایس جی سی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔

کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی کے باعث حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور گیس حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔


حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے کہا کہ جی ایم گیس اور ان کی کمپنی نے 19 جنوری تک پریشر ٹھیک کرنے کا عدہ کیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں ہوا، بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود بھی گیس پریشر بحال نہیں کیا گیا، شہری عذاب میں مبتلا ہیں، مزید خاموش نہیں رہ سکتے، عوام کو گیس فراہم کرنا کمپنی کا بنیادی فریضہ ہے، حلقے کے عوام ہم سے شکوہ کرتے ہیں کہ گیس پریشر کیوں بحال نہیں ہورہا، آج ہم نے سوئی گیس دفتر کے باہر عوام کے بنیادی حق کو حاصل کرنے کے لئے دھرنا دیا ہے کیوں کہ عوام کا بنیادی حق غضب کرنا ظلم ہے، جہاں سے گیس نکلتی ہے وہاں کے عوام کا پہلا حق اس پر ہوتا ہے۔

بعد ازاں جی ایم سوئی گیس مدنی صدیقی اور بلوچستان اسمبلی کے ارکان کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں گیس حکام نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ 2 سے 3 روز میں گیس پریشر کا مسئلہ حل کردیا جائے گا کیوں کہ ریکارڈ برف باری کے بعد شدید سردی کی وجہ سے گیس کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے۔

گیس حکام سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد اراکین اسمبلی نے گیس دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔
Load Next Story