بجلی بحران اور گیس قلت پر قابو پانے کیلیے 2 منصوبے متعارف
300 کیوبک میٹرتک گیس کے پلانٹ لگا کر گیس سلنڈروں میں فروخت کی جاسکے گی
پاکستان میں گیس کی قلت اورتوانائی کے بحران پرقابو پانے کے لیے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے پاکستان کونسل برائے ری نیوایبل انرجی ٹیکنالوجیزکے توسط سے 2منصوبے متعارف کرائے گئے ہیں۔
مذکورہ منصوبوں سے سرمایہ کاری کے فروغ اوربیروزگاری کوکم کرنے میںمدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق ویسٹیج سے کمرشل بایو گیس پیدا کرنے کامنصوبہ کمرشل بنیادوں پرشروع کیاجا سکتاہے جس سے 200 کیوبک میٹرسے300کیوبک میٹرگیس کے پلانٹ لگاکر گیس کوکمپریسر کے ذریعے سلنڈروںمیں بھرکر فروخت کیاجاسکے گا۔
یہ گیس پلانٹ چلاکرسرمایہ کاری کر کے ملک میںگیس کی قلت پرقابو پایاجا سکتاہے۔ اسی طرح پکرٹ نے چین سے 10میگاواٹ تک کی بجلی پیداکرنے کیلیے سولرپلانٹ امپورٹ کیاہے جومکمل طورپر ٹرانسفر ٹیکنالوجی کے تحت کام کررہاہے۔
مذکورہ منصوبوں سے سرمایہ کاری کے فروغ اوربیروزگاری کوکم کرنے میںمدد ملے گی۔ ذرائع کے مطابق ویسٹیج سے کمرشل بایو گیس پیدا کرنے کامنصوبہ کمرشل بنیادوں پرشروع کیاجا سکتاہے جس سے 200 کیوبک میٹرسے300کیوبک میٹرگیس کے پلانٹ لگاکر گیس کوکمپریسر کے ذریعے سلنڈروںمیں بھرکر فروخت کیاجاسکے گا۔
یہ گیس پلانٹ چلاکرسرمایہ کاری کر کے ملک میںگیس کی قلت پرقابو پایاجا سکتاہے۔ اسی طرح پکرٹ نے چین سے 10میگاواٹ تک کی بجلی پیداکرنے کیلیے سولرپلانٹ امپورٹ کیاہے جومکمل طورپر ٹرانسفر ٹیکنالوجی کے تحت کام کررہاہے۔