برطانوی حکومت کا ماؤں کو اپنے نومولود کو دودھ پلانے کے عوض معاوضہ دینے کا فیصلہ

منصوبے کے تحت اپنے نومولود کو دودھ پلانے والی ماؤں کو 200 پاؤنڈز تک کے واؤچرز دیئے جائیں گے،برطانوی حکومت


ویب ڈیسک November 13, 2013
منصوبہ ابتدائی طور پر برطانوی علاقے یارک شائر اور ڈربی شائر میں شروع کیا جائے گا اور اگر یہ کامیاب ہوا اسے پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

KARACHI: برطانوی حکومت نے نئی ماؤں کو اپنے نومولود بچوں کو دودھ پلانے کی ترغیب دینے کے لئے انہیں 200 پاؤنڈز تک کے شاپنگ واؤچرز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی حکومت اور طبی تحقیق کے ادارے کے اشتراک سے شروع کیا جانے والا یہ آزمائشی منصوبہ ابتدائی طور پر برطانوی علاقے یارک شائر اور ڈربی شائر میں شروع کیا جائے گا اور اگر یہ کامیاب ہوا اسے اگلے سال پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا، منصوبے کے تحت ان علاقوں کی ماؤں کو ایسے واؤچرز دیئے جائیں گے جنہیں وہ سپر مارکیٹ اور دکانوں میں خرچ کرسکیں گی جبکہ ان علاقوں کو ابتدائی طور پر منتخب کرنے کی وجہ یہاں دودھ پلانے والی ماؤں کے تناسب میں کمی ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ان علاقوں میں صرف 25 فیصد مائیں اپنے بچے کو 6 سے 8 ہفتوں تک کے لیے دودھ پلاتی ہیں تاہم اس واؤچر کے حصول کے لیے ہر ماں کو اپنے بچے کو 6 مہینے تک دودھ پلانا پڑے گا اور انہیں ابتدائی طور پر 120 پاؤنڈز دیئے جائیں گے جبکہ شعبہ صحت کے کارکن اس بات کی نگرانی کریں گی کہ مائیں دودھ پلا رہی ہیں یا نہیں۔

واضح رہے کہ مالی فائدے کو ترغیب کے طور پر استعمال کیا جانا برطانیہ کے طبی شعبے میں نیا نہیں ہے، اس سے قبل بھی لوگوں کو تمباکو نوشی ختم کرنے اور وزن کم کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ایسا کیا جاچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔