بھارتی الیکشن کمیشن کی کانگریس کے انتخابی نشان کو’’خونی پنجہ‘‘ قرار دینے پرمودی سے جواب طلبی

نریندر مودی 17 نومبر تک اپنا جواب داخل کرائیں دوسری صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی,الیکشن کمیشن کا نوٹس


ویب ڈیسک November 13, 2013
نریندر مودی 17 نومبر تک اپنا جواب داخل کرائیں دوسری صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی,الیکشن کمیشن کا نوٹس ۔ فوٹو: فائل

بھارتی الیکشن کمیشن نے کانگریس کے انتخابی نشان کو''خونی پنجہ'' قرار دینے پر بی جے پی کے رہنما نریندر مودی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن نے نریندر مودی کو جاری کئے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ انہوں نے ریاست چھتیس گڑھ میں انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعت کانگریس کے انتخابی نشان کو خونی پنجہ قرار دیا جو کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں انتخانی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے، نریندر مودی کے اس بیان سے انتخابی عمل کے دوران کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے، اس لئے نریندر مودی 17 نومبر کی شام 5 بجے تک اپنا جواب داخل کرائیں دوسری صورت میں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ کانگریس کا انتخابی شان پنجہ جبکہ جے پی کا انتخابی نشان کنول کا پھول ہے، 7 نومبر کو نریندر مودی نے چھتیس گڑھ میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا تھا کہ چھتیس گڑھ کا قیام بی جے پی قیادت کے مرہون منت ہے لیکن یہاں کے عوام نے کانگریس کو ووٹ دے کر غلطی کی تھی لیکن وہ اپیل کرتے ہیں کہ عوام اس غلطی کو دوبارہ نہ دہرائیں اور خونی پنجے کے بجائے کنول کو ووٹ دیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔