‘زندگی تماشا’ کے جائزے کے لیے سنسر بورڈ کا خط اسلامی نظریاتی کونسل کو موصول
کمیٹی فلم کے مرکزی خیال اور ممکنہ معاشرتی اثرات کے بارے میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین کو پیش کرے گی
ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم ''زندگی تماشا'' کے جائزے کے لیے چیئرمین سنسر بورڈ کا خط اسلامی نظریاتی کونسل کو موصول ہوگیا ہے۔
ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ کونسل نے ترجیحی طور پر اس پر رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے شعبہ ریسرچ پر مشتمل چاررکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی فلم کے مرکزی خیال اور ممکنہ معاشرتی اثرات کے بارے میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین کو پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا'' کی ریلیز پرپابندی
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی کمیٹی ان آراء کا تقابلی جائزہ لے گی اور اس پر اپنا ابتدائی مؤقف تشکیل دے گی جب کہ کونسل ارکان پر مشتمل کمیٹی بعد میں اس رپورٹ کا جائزہ لے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں، سرمد کھوسٹ
واضح رہے کہ سرمد سلطان کھوسٹ کی فلم''زندگی تماشا''اپنے حساس موضوع اورکہانی کے باعث متنازع فلم بن گئی ہے۔ فلم 24 جنوری کو ریلیز کی جانی تھی لیکن سنسر بورڈ نے فلم کے خلاف مختلف شکایات موصول ہونے اور اعتراض اٹھائے جانے کے بعد فلم کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی لگادی ہے۔
ترجمان اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ کونسل نے ترجیحی طور پر اس پر رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے شعبہ ریسرچ پر مشتمل چاررکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی فلم کے مرکزی خیال اور ممکنہ معاشرتی اثرات کے بارے میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین کو پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ''زندگی تماشا'' کی ریلیز پرپابندی
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی کمیٹی ان آراء کا تقابلی جائزہ لے گی اور اس پر اپنا ابتدائی مؤقف تشکیل دے گی جب کہ کونسل ارکان پر مشتمل کمیٹی بعد میں اس رپورٹ کا جائزہ لے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں، سرمد کھوسٹ
واضح رہے کہ سرمد سلطان کھوسٹ کی فلم''زندگی تماشا''اپنے حساس موضوع اورکہانی کے باعث متنازع فلم بن گئی ہے۔ فلم 24 جنوری کو ریلیز کی جانی تھی لیکن سنسر بورڈ نے فلم کے خلاف مختلف شکایات موصول ہونے اور اعتراض اٹھائے جانے کے بعد فلم کی ریلیز پر تاحکم ثانی پابندی لگادی ہے۔