حکومت فیڈرل سروس ٹریبونل کوخود مختار ادارہ بنانے میں ناکام
سپریم کورٹ نے مارچ میں فیصلہ دیاتھا،زیرالتوا اپیلوں کی تعداد 5 ہزارسے بڑھ گئی
سپریم کورٹ کے فیڈرل سروس ٹریبونل کوخود مختارآئینی ادارہ بنانے کے فیصلہ کے باوجود وفاقی حکومت اسے خودمختاری دینے میں ناکام رہی ہے۔
فیڈرل سروس ٹریبونل میں زیرالتوا اپیلوںکی تعداد 5ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے مارچ2013 میں فیصلہ دیاتھا کہ فیڈرل سروس ٹریبونل کووزارت قانون وانصاف کے کنٹرول سے نکال کر ہائیکورٹ کی طرح خودمختارآئینی ادارہ بنایا جائے جسکے چیئرمین اورممبران کا تقررچیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت سے صدرمملکت کریں۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے فیڈرل سروس ٹریبونل کوخود مختارآئینی ادارہ بنانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیااور آرڈیننس جاری نہیں کیاگیا۔ حکومت نے قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میںفیڈرل سروس ٹریبونل سے متعلق بل پیش کیاتھا جوکمیٹی کے حوالے کردیا گیا لیکن ابھی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے چیئرمین اور ممبران کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایاکہ ٹریبونل کوآئینی ادارہ بنانے کے لیے مزید 6ماہ درکار ہوںگے۔ ٹریبونل کے اسلام آبادبینچ میں اپیلوں کی تعداد 4ہزار، لاہورمیں 8سو جبکہ کراچی میں 5 سو ہے۔ ٹریبونل غیرفعال ہونے سے اپیلوںکی تعدادمیں اضافہ ہوتاجا رہاہے اور اپیل کنندگان کوشدید پریشانی کاسامنا ہے ۔
فیڈرل سروس ٹریبونل میں زیرالتوا اپیلوںکی تعداد 5ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے مارچ2013 میں فیصلہ دیاتھا کہ فیڈرل سروس ٹریبونل کووزارت قانون وانصاف کے کنٹرول سے نکال کر ہائیکورٹ کی طرح خودمختارآئینی ادارہ بنایا جائے جسکے چیئرمین اورممبران کا تقررچیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت سے صدرمملکت کریں۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے فیڈرل سروس ٹریبونل کوخود مختارآئینی ادارہ بنانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیااور آرڈیننس جاری نہیں کیاگیا۔ حکومت نے قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میںفیڈرل سروس ٹریبونل سے متعلق بل پیش کیاتھا جوکمیٹی کے حوالے کردیا گیا لیکن ابھی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے چیئرمین اور ممبران کا اعلان نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایاکہ ٹریبونل کوآئینی ادارہ بنانے کے لیے مزید 6ماہ درکار ہوںگے۔ ٹریبونل کے اسلام آبادبینچ میں اپیلوں کی تعداد 4ہزار، لاہورمیں 8سو جبکہ کراچی میں 5 سو ہے۔ ٹریبونل غیرفعال ہونے سے اپیلوںکی تعدادمیں اضافہ ہوتاجا رہاہے اور اپیل کنندگان کوشدید پریشانی کاسامنا ہے ۔