شام دمشق میں کار بم دھماکا حلب پر بمباری84افراد ہلاک

دمشق کے عیسائی علاقے میں ہونیوالے کاربم دھماکے میں 5 افرادمارے گئے، حلب میں 7 بچوں سمیت پورا خاندان لقمہ اجل بن گیا.


AFP September 04, 2012
دمشق میں کار بم دھماکے کے بعد تباہی کا منظر، جائے وقوع پر بڑی تعداد میں لوگ بھی جمع ہیں فوٹو : اے ایف پی

شام میں پیرکوبھی بدترین تشدد جاری رہا جس میں کم ازکم 84 افرادہلاک ہوگئے جن میں41 شہری،26 سرکاری فوجی اور17 حکومت مخالف جنگجوشامل ہیں ۔

دارالحکومت میں عیسائیوں کی اکثریت والے علاقے میں زوردارکاربم دھماکا ہوا جس میں 5 افرادمارے گئے جبکہ 27 زخمی ہوئے۔حلب پرسارا دن طیارے بمباری کرتے رہے ۔ ایک گھرپربم گرنے کے نتیجے میں سات بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے تمام افرادمارے گئے۔الباب کے علاقے میں بھی ایک ہی حملے میں 18افرادہلاک ہوئے ہیں جن میں چھ عورتیں اوردوبچے بھی شامل ہیں۔

سرکاری فوج نے شہر کے مختلف علاقوں پرگولاباری کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ اگست کے مہینے میں ہی5 ہزارافراد ہلاک ہوئے ہیں۔ میڈرڈمیں اپوزیشن سیریئن نیشنل کونسل کے سربراہ عبدالباسط نے عالمی برادری سے فوری طورپرمداخلت اورشہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلیے حکومت مخالف جنگجوؤں کوہتھیارفراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

حلب میں سرکاری فوج کی کمان کرنیوالے جنرل نے دعویٰ کیاہے کہ ان کی فوج 10دنوں میں شہرپرقبضہ کرلے گی ۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا سیف الدولہ پرقبضہ کی دیرہے باقی شہرپرقبضہ آسان ہوجائیگا ۔صلاح الدین کاعلاقہ پہلے ہی سرکاری فوج کے قبضہ میں ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ نے اپنے جدہ اجلاس میں شامی حکومت کیطرف سے شہریوں کیخلاف بھاری ہتھیاروں کے استعمال اوراس کے نتیجے میں قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔

عالمی ریڈکراس کے سربراہ پیٹرماؤرر پیر کو دمشق پہنچے ہیں،وہ صدربشارالاسداوردیگرحکام سے وہاں پیدا ہونیوالے انسانی بحران کے معاملے پرتبادلہ خیالات کرینگے ۔ لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے شام کی طرف سے لبنان کے سرحدی دیہات پرگولاباری پراحتجاج کیا ہے۔

دریں اثناء شام کے معاملے پر اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ ایلچی لخدار براہیمی نے اپنا نیا عہدہ سنبھالتے ہوئے شام کے معاملے میں قدرے نا امیدی ظاہر کی ہے۔بی بی سی بات کرتے ہوئے انھوں نے اپنے مشن کو تقریباً ناممکن قرار دیا ہے ۔لخدار براہیمی کا کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں کسی بھی مغالطے کا شکار نہیں ہیں۔مجھے معلوم ہے یہ کس قدر مشکل کام ہے۔ میں یہ نہیں کہ سکتا کہ یہ ناممکن ہے مگر یہ تقریباً ناممکن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں