آٹا بحران میں افسران اور سیاسی شخصیات ملوث ہیں وزیراعظم کو رپورٹ پیش

آٹا اور گندم بحران محکمہ خوراک کی انتظامی نااہلی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوا، رپورٹ میں انکشاف

سیکیورٹی اداروں کی 21 صفحات پرمشتمل رپورٹ میں وزیراعظم کو آگاہ کردیا گیا ۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم کو سنسنی خیز انکشافات سے بھرپور آٹا بحران کی رپورٹ بھجوا دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بحران جان بوجھ کر باقاعدہ منصوبہ بندی اور سازش کے تحت پیدا کیا گیا اور بحران پیدا کرنے میں سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران بھی ملوث ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق سیکیورٹی اداروں کی 21 صفحات پرمشتمل رپورٹ بھجوادی گئی ہے جس میں سنسنی خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بحران جان بوجھ کر اور باقاعدہ منصوبہ بندی سے پیدا کیا گیا اور بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس اور سیاسی شخصیات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔


رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آٹا اور گندم بحران محکمہ خوراک کی انتظامی نااہلی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوا، نومبرتک گندم 1550 روپے فی من تھی جسے منصوبہ بندی سے 1950 روپے تک پہنچایا گیا، دو ماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر تھی، تاہم دسمبر میں غائب ہونے لگی، صاف گندم 2100 روپے من ملنے پر چکی مالکان نے بھی قیمت بڑھائی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ لاہورکی فلورملزکا کوٹہ 50 سے کم کرکے 45 بوری جب کہ راولپنڈی کی ملز کا کوٹا پچیس سے بڑھا کر تیس بوری کردیا گیا۔

سیکرٹری خوراک بھی فلورملزکے کوٹے بڑھانے سے متعلق بروقت فیصلہ کرنے میں ناکام رہے جب کہ ضلعی انتظامیہ نے بھی آٹا بحران پرقابو پانے کیلئے اقدامات نہ کیے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے نوٹس کے بعد سیاسی شخصیات اور افسران ایکشن میں آئے اور آٹا بحران پر اقدامات پانے کے لیے اقدامات شروع کیے گئے۔
Load Next Story