ہنگری میں دماغی طور پر فوت اور مصنوعی سانسوں پر زندہ رکھی گئی خاتون کے یہاں بچے کی پیدائش
نومولود بچے کی ماہ 3 ماہ قبل دماغ کی شریاں پھٹنے کے باعث دماغی طور پر فوت ہوگئی تھی، اسپتال حکام
ہنگری میں ایک ایسی خاتون نے بچے کو جنم دیا ہے جو 3 ماہ قبل دماغی طور پر فوت ہوچکی تھی اور جسے مصنوعی سانس پر زندہ رکھا گیا۔
ڈیبریکن یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس سینٹر کے حکام کے مطابق پیدا ہونے والے بچے کا وزن صرف 3 پاؤنڈز ہے تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے، حکام نے کہا کہ نومولود بچے کی 31 سالہ ماں حمل کے 15ویں ہفتے میں دماغ کی شریان پھٹ جانے کے باعث دماغی طور پر فوت ہوگئی تھی لیکن حاملہ ہونے کے باعث اسے مصنوعی سانس پر 3 ماہ تک زندہ رکھا گیا اور یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے کہ ایسی حالت میں بھی بچے کی پیدائش ممکن ہوئی تاہم اب بچے کی ماں کو باقاعدہ فوت قرار دے کر اس کا دل، جگر اور گردے 4 مریضوں کو عطیہ کردیئے گئے ہیں۔
ڈیبریکن یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس سینٹر کے حکام کے مطابق پیدا ہونے والے بچے کا وزن صرف 3 پاؤنڈز ہے تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے، حکام نے کہا کہ نومولود بچے کی 31 سالہ ماں حمل کے 15ویں ہفتے میں دماغ کی شریان پھٹ جانے کے باعث دماغی طور پر فوت ہوگئی تھی لیکن حاملہ ہونے کے باعث اسے مصنوعی سانس پر 3 ماہ تک زندہ رکھا گیا اور یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے کہ ایسی حالت میں بھی بچے کی پیدائش ممکن ہوئی تاہم اب بچے کی ماں کو باقاعدہ فوت قرار دے کر اس کا دل، جگر اور گردے 4 مریضوں کو عطیہ کردیئے گئے ہیں۔