پشاور امریکی قونصلیٹ کی گاڑی پر خودکش حملہ2افراد ہلاک20زخمی
ایک کے مارے جانیکی اطلاع،سفارتخانے کی تردید، جانیںبچانے پرپاکستانی اہلکاروںکے شکرگزارہیں،امریکا
پشاورمیں اقوام متحدہ کے دفتر کے قریب امریکی سفارتخانے کی گاڑی پر خود کش دھماکے میں 2افراد ہلاک جبکہ 2 امریکیوں سمیت 20 زخمی ہوگئے۔
حساس اداروںنے دھماکے میں ایک امریکی اہلکار کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے تاہم امریکی سفارتخانے نے اپنے اہلکار کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ پشاور پولیس کے سربراہ امتیاز الطاف کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے دفتر کے باہر امریکی سفارتخانے کی گاڑی نمبر qf764 qr752کو بارود سے بھری کار نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 20سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
جن میں امریکی بھی شامل ہیں ، مرنے والوں میں سوات کا رہائشی ایک راہ گیربرکت شامل ہے ، دوسری لاش کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ زخمی امریکی ویلسن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا کیونکہ انھیں واقعے کے فوری بعد امریکی اپنی گاڑی میں ڈال کر لے گئے ہیں ، سی سی پی او نے بتایا کہ دھماکے میں 100سے 110کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیاہے ۔
جس کی وجہ سے قونصلیٹ کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ ایس پی کینٹ شبیہ حسین نے بھی 2 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تاہم انہوں نے امریکیوں کی ہلاکت سے لاعلمی ظاہر کی ہے، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے اعضا برآمد ہوئے ہیں، دھماکا اتناشدید تھا کہ قریب واقع مکانات کے شیشے ٹوٹ گئے اور جائے وقوعہ پر 5 فٹ گہرا گڑھا پڑگیا ، سینئر پولیس افسر عمر ریاض نے بتایا کہ دھماکاکار میں نصب مواد پھٹنے سے کیاگیا ۔
دھماکے سے 3 گاڑیاں تباہ اور 4 ملحقہ مکانات کو نقصان پہنچا، دھماکے سے بجلی کے ٹرانسفارمر اور کھمبوں کو بھی نقصان پہنچا جس سے علاقہ میں بجلی بند ہوگئی، اے ایف پی کے مطابق انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ کار سے آدھ جلے ہوئے امریکی پاسپورٹ ملے ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور،وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین، وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اور آئی جی خیبرپختونخوا سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور واقعے کی مذمت کی، تھانہ ٹائون کے سب انسپکٹر یحییٰ جان کی مدعیت میں امریکی قونصلیٹ کی گاڑی پر خودکش حملے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے دھماکے میں پہلے 2 امریکیوں کی ہلاکت کا کہا تاہم بعد میں اپنے بیان سے ہٹنے کے بجائے میڈیا کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے خود فیصلہ کرنے کا کہہ دیا ،دوسری طرف امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حملے میں 2 امریکی مارے گئے ہیں، اقوام متحدہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ دھماکے میں انکا کوئی اہلکار متاثر نہیں ہوا۔
قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا ہے کہ حملے میں امریکی قونصل خانہ کے 2 امریکی سفارتکاروں اور 2 مقامی اہلکاروں کو بحفظات نکال کر ان کی جانیں بچانے پر پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کے شکر گزار ہیں ، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ کا کہناہے کہ پشاور دھماکے کی تحقیقات میں پاکستانی حکام کے ساتھ کام کرنے کو تیارہیں تاکہ ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں امریکی قونصل خانے کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے ، تاہم کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا ،جبکہ 2 امریکی اور 2 پاکستانی عملے کے ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا پاکستان نے پشاورمیں امریکی قونصل خانہ کی گاڑی پر بم حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سفارتکاروں پر حملے انتہائی افسوس ناک عمل ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجاپرویز اشرف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی گھنائونی کارروائی کے مرتکب عناصر کو معاف نہیں کیا جائے گا، دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت پاکستان اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کروائے گی اور اس کے پیچھے کارفرما افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے تک پہنچایا جائے گا۔
ادھر وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدیا ہے جس کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ ہونگے جبکہ ایڈیشنل آئی جی پولیس خیبرپختونخوا سمیت ایف آئی اے اورآئی بی کے نمائندے اس میں شامل ہوںگے،آن لائن کے مطابق دھماکے کے بعد پشاور میں موٹر وے ٹول پلازہ پر غیرملکی گاڑیوں کو روک کر اسلام اباد واپس بھیج دیا گیا۔
ایک گاڑی میں پاکستان میں یونیسیف کے سربراہ ڈینس کینگ سوار تھے جبکہ دوسری میں امریکی باشندے سوار تھے۔
حساس اداروںنے دھماکے میں ایک امریکی اہلکار کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے تاہم امریکی سفارتخانے نے اپنے اہلکار کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ پشاور پولیس کے سربراہ امتیاز الطاف کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے دفتر کے باہر امریکی سفارتخانے کی گاڑی نمبر qf764 qr752کو بارود سے بھری کار نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 20سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
جن میں امریکی بھی شامل ہیں ، مرنے والوں میں سوات کا رہائشی ایک راہ گیربرکت شامل ہے ، دوسری لاش کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ زخمی امریکی ویلسن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا کیونکہ انھیں واقعے کے فوری بعد امریکی اپنی گاڑی میں ڈال کر لے گئے ہیں ، سی سی پی او نے بتایا کہ دھماکے میں 100سے 110کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیاہے ۔
جس کی وجہ سے قونصلیٹ کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ ایس پی کینٹ شبیہ حسین نے بھی 2 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تاہم انہوں نے امریکیوں کی ہلاکت سے لاعلمی ظاہر کی ہے، جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے اعضا برآمد ہوئے ہیں، دھماکا اتناشدید تھا کہ قریب واقع مکانات کے شیشے ٹوٹ گئے اور جائے وقوعہ پر 5 فٹ گہرا گڑھا پڑگیا ، سینئر پولیس افسر عمر ریاض نے بتایا کہ دھماکاکار میں نصب مواد پھٹنے سے کیاگیا ۔
دھماکے سے 3 گاڑیاں تباہ اور 4 ملحقہ مکانات کو نقصان پہنچا، دھماکے سے بجلی کے ٹرانسفارمر اور کھمبوں کو بھی نقصان پہنچا جس سے علاقہ میں بجلی بند ہوگئی، اے ایف پی کے مطابق انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ کار سے آدھ جلے ہوئے امریکی پاسپورٹ ملے ہیں۔
سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور،وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین، وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اور آئی جی خیبرپختونخوا سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور واقعے کی مذمت کی، تھانہ ٹائون کے سب انسپکٹر یحییٰ جان کی مدعیت میں امریکی قونصلیٹ کی گاڑی پر خودکش حملے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے دھماکے میں پہلے 2 امریکیوں کی ہلاکت کا کہا تاہم بعد میں اپنے بیان سے ہٹنے کے بجائے میڈیا کو حالات کا جائزہ لیتے ہوئے خود فیصلہ کرنے کا کہہ دیا ،دوسری طرف امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ حملے میں 2 امریکی مارے گئے ہیں، اقوام متحدہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ دھماکے میں انکا کوئی اہلکار متاثر نہیں ہوا۔
قائم مقام امریکی سفیر رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا ہے کہ حملے میں امریکی قونصل خانہ کے 2 امریکی سفارتکاروں اور 2 مقامی اہلکاروں کو بحفظات نکال کر ان کی جانیں بچانے پر پاکستانی سکیورٹی اہلکاروں کے شکر گزار ہیں ، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نولینڈ کا کہناہے کہ پشاور دھماکے کی تحقیقات میں پاکستانی حکام کے ساتھ کام کرنے کو تیارہیں تاکہ ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں امریکی قونصل خانے کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے ، تاہم کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا ،جبکہ 2 امریکی اور 2 پاکستانی عملے کے ارکان زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا پاکستان نے پشاورمیں امریکی قونصل خانہ کی گاڑی پر بم حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سفارتکاروں پر حملے انتہائی افسوس ناک عمل ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجاپرویز اشرف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی گھنائونی کارروائی کے مرتکب عناصر کو معاف نہیں کیا جائے گا، دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت پاکستان اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کروائے گی اور اس کے پیچھے کارفرما افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے تک پہنچایا جائے گا۔
ادھر وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدیا ہے جس کے سربراہ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ ہونگے جبکہ ایڈیشنل آئی جی پولیس خیبرپختونخوا سمیت ایف آئی اے اورآئی بی کے نمائندے اس میں شامل ہوںگے،آن لائن کے مطابق دھماکے کے بعد پشاور میں موٹر وے ٹول پلازہ پر غیرملکی گاڑیوں کو روک کر اسلام اباد واپس بھیج دیا گیا۔
ایک گاڑی میں پاکستان میں یونیسیف کے سربراہ ڈینس کینگ سوار تھے جبکہ دوسری میں امریکی باشندے سوار تھے۔